یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر
مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5498
کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر
ممکن ہو تو پڑھ آج جبیں کی تحریر
معذور سمجھ و اعظ ناداں مجھ کو
ہیں بادہ و جام سب مشیت کی لکیر
اے واعظ! میں جس آقا کا غلام ہوں ، ان کا ارشاد ہے ۔۔۔ قلم لکھ کر خشک ہوگیا۔ آج میری پیشانی پر زندگی کی جو فلم رقصاں ہے وہ میری پیدائش سے پہلے ہی ازل میں بن گئی تھی اور یہی میری تقدیر ہے۔ اے واعظ ! تیری وعظ و نصیحت کا میرے اوپر کیا اثر ہوگا۔ تو خود ازل کی لکھی ہوئی تحریر ہے۔ یہ سب بادہ وجام کی باتیں بھی ازل میں ہی لکھی جاچکی ہیں ۔ یہ شراب (زندگی) اور یہ جام (خاکی لباس سے مزین بدن) قدرت کی ایسی لکیر ہے جسے کوئی بھی نہیں بدل سکتا۔ اے واعظ! یہ سعادت ازلی سعادت مندوں کو میسر آتی ہے۔ ازلی شقی اس کے قرب سے بھی محروم رہتے ہیں ۔ بالآخر ایک وقت آئے گا کہ یہ لکیریں (لہریں ) منتشر ہوجائیں گی۔ گراویٹی (GRAVITY، دائرۂ کار) ختم ہوجائے گی اور آدمی کا جسم تحلیل ہوجائے گا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 141 تا 142
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔