یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

سورج مرکز ہے، زمین مرکز نہیں

مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5471

اب سورج کی پرستش شروع ہوگئی۔ کو برنیکسؔ آفتاب پرست تھا۔ اس لئے کہاسورج مرکز ہے۔ زمین مرکز نہیں ہے۔ پیشتر بھی یہی بات کہی گئی تھی لیکن کوبرنیکسؔ نے زیادہ زور دے کر ہئیت کو نقشہ بد ل کر پیش کیا۔ آئزک نیوٹن کا زمانہ آیا۔ اس نے کہا کشش ثقل اور میکانکیت فطرت کا اسلوب ہے۔ نیچر(NATURE،فطرت) میں گراریوں کے ذریعے عمل ہورہاہے۔ صدی گزرنے لگی تو اہل فن نے کہنا شروع کردیا کہ فطرت کے تمام مظاہر کمانیوں اور گراریوں پر عمل پیرا نہیں ہیں۔ نیوٹن کے بعد دوسری صدی آئی تو اس کے وضع کردہ جذب و کشش اور مقناطیسیت بھی بحث طلب امور بن گئے۔ بائیس سو برس پہلے ویمفراطلیس نے جوبات کہی تھی کہ مادہ کا آخری ذرّہ جزولا تجزیٰ ہے ، وہ ٹوٹ نہیں سکتا۔ یہ بات پھر لوٹ آئی مگر امتداد زمانہ کے ہاتھوں یہ تھیوری (THEORY، نطریہ) پامال ہوچکی تھی۔
سائنس دانوں نے کہا جوہری نظام قابل قبول ہے ۔ مگر جوہری نظام کا آخری مرحلہ کیا ہوسکتا ہے؟ یہ جاننا ضروری ہے۔ اور جوہر کو توڑنے کی جدوجہد شروع ہوگئی ۔
بیسویں صدی کے نصف اول میں انسان تمام میدانوں سے بھاگ نکلا۔ اس نے فیصلہ کردیا کہ ایتھرموجود نہیں ہے۔ یہ صرف پہلے لوگوں کا مفروضہ تھا۔ اس دور کے سائنس داں روح سے بیزار ہوہی چکے تھے۔ ان کا یہ خیال ہوا کہ کہیں ایتھر کی جگہ روح نہ آجائے۔ ان نظریات کو کہ آنکھوں کی روشنی باہر دیکھتی ہے وہ پہلے ہی نظر انداز کرچکے تھے۔ نئے نظریات رو سے خارجی دنیا کی روشنی ہماری آنکھوں میں داخل ہوکر دماغی اسکرین پر شبیہیں اور علامتیں بناتی دکھائی دینے لگیں ۔ بات سے بات نکلتی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 111 تا 112

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :

انتساب 1 - پیش لفظ 2 - حالات زندگی 3 - قلندر 4 - قلندری سلسلہ 5 - تعارف 6 - جائے پیدائش 7 - تعلیم و تربیت 8 - روحانی تربیت 9 - درونِ خانہ 10 - روزگار 11 - بیعت 12 - مقام ولایت 13 - اخلاق حسنہ 14 - بچپن اور شباب 15 - اوصاف حمیدہ 16 - عظمت 17 - صلبی اولاد 18 - تصنیفات 19 - کشف وکرامات 20 - کبوتر زندہ ہوگیا 21 - گونگی بہری لڑکی 22 - موسلادھار بارش 23 - میں نے ٹوکری اٹھائی 24 - مہر کی رقم 25 - فرشتے 26 - مشک کی خوشبو 27 - ایثار و محبت 28 - چولستان کا جنگل 29 - ہر شئے میں اللہ نظر آتا ہے 30 - زمین پر بٹھادو 31 - جِن مرد اور جِن عورتیں 32 - پیش گوئی 33 - درخت بھی باتیں کرتے ہیں 34 - لعل شہباز قلندر ؒ 35 - صاحب خدمت بزرگ 36 - فرشتے حفاظت کرتے ہیں 37 - سٹّہ کا نمبر 38 - بیوی بچوں کی نگہداشت 39 - نیلم کی انگوٹھی 40 - قلندر کی نماز 41 - وراثتِ علم لدنّی 42 - مستقبل کا انکشاف 43 - اولیاء اللہ کے پچیس جسم ہوتے ہیں 44 - فرائڈ اور لی بی ڈو 45 - جسم مثالی یا AURA 46 - آپریشن سے نجات 47 - کراچی سے تھائی لینڈ میں علاج 48 - ایک لاکھ روپے خرچ ہوگئے 49 - پولیو کا علاج 50 - ٹوپی غائب اور جنات حاضر 51 - زخم کا نشان 52 - بارش کا قطرہ موتی بن گیا 53 - جاپان کی سند 54 - اٹھارہ سال کے بعد 55 - خون ہی خون 56 - خواجہ غریب نواز ؒ اور حضرت بوعلی شاہ قلندر ؒ 57 - شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ 58 - میٹھا پانی کڑوا ہوگیا 59 - پیٹ میں رسولی کا روحانی علاج 60 - خرقِ عادت یا کرامت 61 - ارشادات 62 - انسان کا شعوری تجربہ 63 - زمان ماضی ہے 64 - ماضی اور مستقبل 65 - حواس کیا ہیں ؟ 66 - اپنا عرفان 67 - اسرارِ الٰہی کا بحر ذخّار 68 - دربار رسالت ؐ میں حاضری 67 - کُن فیَکون 68 - مکتوبِ گرامی 69 - ہزاروں سال پہلے کا دور 70 - سورج مرکز ہے، زمین مرکز نہیں 71 - فرائڈ کا نظریہ 72 - علم مابعد النفسیات 73 - مابعد النفسیات اور نفسیات 74 - تصنیفات 75 - رباعیات 75.1 - محرم نہیں راز کاوگر نہ کہتا 75.2 - اک لفظ تھا ، اک لفظ سے افسانہ ہوا 75.3 - معلوم نہیں کہاں سے آنا ہے مرا 75.4 - مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا 75.5 - نہروں کو مئے ناب کی ویراں چھوڑا 75.6 - اک جُرعہ مئے ناب ہے ہر دم میرا 75.7 - جس وقت کہ تن جاں سے جدا ٹھیر یگا 75.8 - اک آن کی دنیا ہے فریبی دنیا 75.9 - دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا 75.10 - اک جُرعہ مئے ناب ہے کیا پائے گا 75.11 - تاچند کلیساو کنشت و محراب 75.12 - ماتھے پہ عیاں تھی روشنی کی محراب 75.13 - جو شاہ کئی ملک سے لیتے تھے خراج 75.14 - کل عمر گزر گئی زمیں پر ناشاد 75.15 - ہرذرّہ ہے ایک خاص نمو کا پابند 75.16 - آدم کو بنایا ہے لکیروں میں بند 75.17 - ساقی ترے میکدے میں اتنی بیداد 75.18 - اس بات پر سب غور کریں گے شاید 75.19 - یہ بات مگر بھول گیا ہے ساغر 75.20 - اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر 75.21 - ساقی ! ترا مخمور پئے گا سوبار 75.22 - کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر 75.23 - ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر 75.24 - آدم کا کوئی نقش نہیں ہے بے کار 75.25 - حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر 75.26 - جبتک کہ ہے چاندنی میں ٹھنڈک کی لکیر 75.27 - پتھر کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر 75.28 - مٹی سے نکلتے ہیں پرندے اڑ کر 75.29 - معلوم ہے تجھ کو زند گانی کا راز ؟ 75.30 - مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس 75.31 - ہر چیز خیالات کی ہے پیمائش 75.32 - ساقی کا کرم ہے میں کہاں کامئے نوش 76 - وصال 77 - خانقاہ عظیمیہ 78 - عرس مبارک 79 - سلسلۂ عظیمیہ کاتعارف اوراعزاض و مقاصد 80 - رنگ 81 - سنگ بنیاد 82 - خانواَدۂ سلاسل 83 - رنگ 84 - اغراض و مقاصد 85 - قواعد و ضوابط
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)