کریمہ بنت محمد مروزیہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2713
کریمہ بنت محمد مروزیہؒ بڑی فہم اور سمجھدار بی بی تھیں۔ شادی نہیں کی۔ احادیث لکھنے میں خاص شغف تھا۔ اشعار نہایت خوش الحانی سے پڑھتی تھیں۔
ایک مرتبہ خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہوئے نہایت ذوق و شوق سے اشعار پڑھ رہی تھیں۔ ایک بزرگ نے ان سے پوچھا:
“تو اللہ سے ڈرتی نہیں۔ بیت المقدس میں اشعار پڑھتی ہے؟”
کریمہ بی بیؒ نے کہا:
“اگر خوف الٰہی ہوتا تو میں اپنا وطن چھوڑ کر اس کے در پر نہ آتی۔ میں اللہ سے محبت کرتی ہوں۔ اللہ مجھ سے محبت کرتا ہے۔ مجھے اس کے عشق نے دیوانہ بنا رکھا ہے۔”
پھر بزرگ سے کریمہؒ نے پوچھا۔
“تم اللہ کے گھر کا طواف کرتے ہو یا اللہ کا طواف کرتے ہو۔”
بزرگ نے کہا:
“میں تو بیت اللہ کا طواف کرتا ہوں۔”
آپ نے فرمایا:
“پتھر کی مثل مخلوق پتھروں ہی کا طواف کرتی ہے۔”
بزرگ نے پوچھا:
“کیا تو نے اللہ کو دیکھا ہے؟”
بی بی کریمہؒ نے جواب دیا:
“ہاں میں نے اسے دیکھا ہے، میں اسے دیکھتی ہوں۔ میں اسی کو سجدے کرتی ہوں۔”
حکمت و دانائی
* دل کی حفاظت کرو۔
* اللہ مخلوق سے محبت کرتا ہے۔ مخلوق کو اللہ سے محبت کرنی چاہئے۔
* اللہ سے عشق کرنا مخلوق کی صفت ہے۔
* خود شناس مرد یا عورت عشق کا امین بن جاتی ہے۔
* ہاں میں اللہ کو دیکھتی ہوں اور میں اسی کو سجدے کرتی ہوں۔
* اگر خوف الٰہی ہوتا تو میں اپنا وطن چھوڑ کر اللہ کے در پر نہیں آتی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 149 تا 150
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔