بی بی یمامہ بتولؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2786

حضرت بی بی بتولؒ حافظ قرآن تھیں گھر میں بچیوں کو قرآن پاک کی تعلیم دیتی تھیں۔ معنی و مفہوم پر خود بھی تفکر کرتیں اور بچیوں کو بھی قرآن کا مفہوم سمجھاتی تھیں۔ بچوں سے بہت زیادہ پیار کرتی تھیں۔

ایک رات خواب میں بی بی بتولؒ کو رسولﷺ کی زیارت نصیب ہوئی، دیکھا کہ ایک بہت بڑے میدان میں جس کے چاروں طرف سبزہ زار اور کھیت تھے۔ آپﷺ نے باجماعت نماز پڑھائی۔ مقتدی سب کی سب خواتین تھیں۔ یہ سب سے پچھلی صف کے وسط میں کھڑی تھیں۔ جب سیدنا حضورﷺ نے سجدہ کیا تو سجدہ کی حالت میں یمامہ بتولؒ رینگتی ہوئی آپﷺ سے ایک قدم پیچھے پہنچ گئیں۔ حضورﷺ جب سجدہ سے اٹھے تو یمامہؒ بالکل آپﷺ کے پیچھے کھڑی تھیں۔ آپﷺ نے سلام پھیرا اور دعا فرمائی، انہوں نے آمین کہا اور پھر آپﷺ نے ۳۳ دانوں والی سبز رنگ کی تسبیح انہیں عطا فرمائی اور خود اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ کھیتوں کی طرف تشریف لے گئے۔

یمامہ بتولؒ نہایت مہمان نواز، سخی اور فیاض تھیں۔ ان کے ارد گرد خواتین کا ہجوم رہتا تھا۔ ایک دفعہ خواتین کو درس دیتے ہوئے فرمایا:
“روئے زمین پر انسان کو ہدایت صرف اللہ کی کتاب قرآن پاک سے مل سکتی ہے۔ قرآن پاک تسخیری فارمولوں کا خزانہ ہے، جتنی ذہنی توجہ اور اخلاص سے ہم ان کو تلاش کریں گے اتنے ہی خزانے ہم پر منکشف ہو جائیں گے، قرآن کریم کو عزم، ولولہ اور ہمت کے ساتھ پڑھئے کہ اس کی نورانی کرنوں سے ہماری زندگی سنور جائے۔ قرآن آئینہ کی طرح آپ کے اندر ہرہر داغ اور ہر دھبہ نمایاں کر کے دکھاتا ہے، قرآن ایک ایسی انسائیکلوپیڈیا ہے جس میں ہر چھوٹی سے چھوٹی اور بڑی سے بڑی بات و صفات کے ساتھ بیان کر دی گئی ہے۔”

سیدناﷺ نے یہ بشارت دی ہے کہ

“قرآن پاک پڑھنے والوں سے قیامت کے روز کہا جائے گا کہ جس ٹھہراؤ اور خوش الحانی سے تم دنیا میں بنا سنوار کر قرآن پڑھا کرتے تھے اسی طرح قرآن پاک کی تلاوت کرو اور ہر آیت کے صلہ میں ایک درجہ بلند ہوتے جاؤ تمہارا ٹھکانہ تمہاری تلاوت کی آخری آیت کے قریب ہے۔”

حکمت و دانائی

* جو قوم قرآن سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے قرآن اس کی رہنمائی کرتا ہے اور جو قوم قرآن سے فائدہ اٹھانا نہیں چاہتی۔ قرآن اس کی رہنمائی نہیں کرتااور ایسی قوم کو اللہ اس کے حال پر چھوڑ دیتا ہے۔

 

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 225 تا 226

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 10 - زمین پر پہلا قتل 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - بیوہ عورت 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)