چین کی عورت
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2562
متمدن ملک چین میں لڑکیوں کے پیدا ہوتے ہی ان کے پیروں میں لوہے کے جوتے پہنائے جاتے تھے اور یہ لوہے کے جوتے ۱۲،۱۳ سال کی عمر تک لڑکیوں کے پیروں کو شکنجے میں جکڑے رہتے تھے۔ نتیجے میں عورت کے پیر چھوٹے رہ جاتے تھے۔ آج بھی پرانے زمانے کی یاد موجود ہے۔ ایسی بڑی عمر کی عورتیں مل جاتی ہیں جن کے پیر بہت چھوٹے ہیں۔ یہ ستم اس لئے کیا جاتا تھا کہ عورت گھر سے بھاگ کر کہیں اور چلی نہ جائے۔
زمانہ جاہلیت میں عورت کو انسان اور حیوان کے درمیان کی ایک مخلوق بنا دیا گیا تھا۔ جس کا کام نسل انسانی کی پیدائش اور مرد کی خدمت کرنا تھا۔ لڑکیوں کی پیدائش باعث ذلت و رسوائی تھی۔ پیدا ہوتے ہی لڑکیوں کو زندہ دفن کر دینا شرافت اور افتخار کا باعث تھا۔ ہر جگہ عورتیں مردوں کے ظلم و ستم کا شکار تھیں۔ مرد نازک اور کمزور صنف کے مقابلے میں درندہ بن گیا تھا۔ چوپایوں اور دوسرے جانوروں کی طرح عورتوں کی خرید و فروخت ہوتی تھی۔ مرد تسکین حاصل کرنے کے لئے عورت پر جبر و تشدد کرتا تھا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 44 تا 44
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔