معجزہ، کرامت، اِستدراج کیا ہے؟
مکمل کتاب : روح کی پکار
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13271
سوال: تصوّف میں بہت سی باتیں ایسی ہوتی ہیں جو عام عقل و شعور کے دائرہ کار سے باہر محسوس ہوتی ہیں اور ان کو خرقِ عادات، کرامات، اِستدراج اور معجزے کے نام سے بیان کیا جاتا ہے۔ درخواست ہے کہ خرقِ عادات کے بارے میں کچھ وضاحت فرما دیں۔
جواب:
1۔ معجزہ
2۔ کرامت
3۔ اِستدراج
سب سے پہلے ان تینوں کا فرق سمجھنا ضروری ہے۔
اِستدراج وہ علم ہے جو اَعراف (اَعراف وہ مقام ہے جہاں مرنے کے بعد انسان قیام کرتا ہے) کی بُری روحوں یا شیطان پرست جنّات کے زیرِ سایہ کسی آدمی میں خاص وجوہ کی بناء پر پرورش پا جاتا ہے۔ اس کی مثال حضور علیہ الصّلوٰۃ و السّلام کے دَور میں بھی پیش آئی ہے۔
علمِ نبوّت کے زیرِ اثر جب کوئی خرقِ عادت نبی سے صادِر ہوتی تھی اس کو معجزہ کہتے تھے، اور
جو کوئی خرقِ عادت ولی سے صادِر ہوتی ہے تو اس کو کرامت کہتے ہیں لیکن یہ بھی علمِ نبوّت کے زیرِ اثر ہوتی ہے۔
معجزہ اور کرامت کا تصرّف مستقل ہوتا ہے۔ مستقل سے مراد یہ ہے کہ جب تک صاحبِ تصرّف اس چیز کو خود نہ ہٹائے وہ نہیں ہٹے گی۔ لیکن اِستدراج کے زیرِ اثر جو کچھ ہوتا ہے وہ مستقل نہیں ہوتا اور اس کا اثر فضا کے تاثرات بدلنے سے خود بخود ضائع ہو جاتا ہے۔ اِستدراج کے زیرِ اثر جو کچھ ہوتا ہے اس کو جادو کہتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 213 تا 213
روح کی پکار کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔