یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
محرم نہیں راز کاوگر نہ کہتا
مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5477
محرم نہیں راز کاوگر نہ کہتا
اچھا تھا کہ اک ذرّہ ہی آدم رہتا
ذرّہ سے چلا، چل کر اجل تک پہنچا
مٹی کی جفائیں یہ کہاں تک سہتا
آدمی قدرت کے راز، وجہ تخلیق اور تمام باتوں سے محض نابلد ہے۔ زمین کا ہر ذرّہ آدم کی تصویر کا عکس ہے۔ لیکن یہی ایک ذرّہ جب مشکّل اور مجسم ہوجاتا ہے تو فنا کا سفر شروع ہوجاتا ہے ۔ آدمی مٹی میں دفن ہوکر پھر مٹی بن جاتا ہے۔ مٹی کے ذرّات بوقلمونی کے ساتھ پھر مشکّل اور مجسم ہوجاتے ہیں اور پھر فنا کے راستے پر چل کر مٹی میں تحلیل ہوجاتے ہیں ۔ تحلیل نفسی کے اس مسلسل اور متواتر عمل سے آدمی کے اندر مٹی کی جفائیں برداشت کرنے کی سکت پیدا ہوتی ہے۔ دنیا کی نشوونما کا یہ قانون تخلیقی فارمولوں کا راز بنکر جاری و ساری ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 129 تا 130
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔