عرشیہ بنت شمسؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2858
اللہ کی رضا میں راضی رہتی تھیں۔ ایک ولی اللہ علی میاں کو خواب میں دکھایا گیا کہ عرشیہ بنت شمس جنت میں تیری رفیق ہو گی۔ علی میاں ان کو تلاش کرتے ہوئے ان کے گھر پہنچے اور مہمان بن کر رہنے لگے۔ علی رات کو عبادت کرتے اور دن میں روزہ رکھتے تھے۔ انہوں نے دیکھا کہ یہ خاتون عبادت کرتی ہیں اور نہ روزے رکھتی ہیں۔ ایک دن پوچھا۔ آپ کی کیا مصروفیات ہیں؟ عرشیہؒ نے جواب دیا: “جو آپ نے دیکھا یہی کچھ ہے۔”
علی نے کہا:” ذرا سوچ کر بتاؤ۔” عرشیہؒ نے عاجزی سے کہا: “ایک خصلت مجھ میں یہ ہے کہ اگر تنگدستی میں ہوتی ہوں تو تمنا نہیں رکھتی کہ خوشحال ہو جاؤں، بیمار ہوں تو راضی برضا رہتی ہوں، دھوپ میں چھت کی خواہش نہیں ہوتی، جس حال میں اللہ رکھے راضی رہتی ہوں۔”
خواب میں حضرت مریمؑ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھا حضرت مریمؑ نے کھجوریں اور دودھ کا ایک پیالہ دیا۔ ایک مرتبہ ایک عورت گھبرائی ہوئی آپ کے پاس آئی کہنے لگی میری بیٹی کی حالت بہت خراب ہے درد زہ کی وجہ سے وہ سخت اذیت میں ہے۔ آپ نے آنکھیں بند کیں اور دم کر دیا۔ اللہ نے مشکل آسان کر دی۔
حکمت و دانائی
* جس حال میں رب رکھے راضی رہنا چاہئے۔
* تنگدستی میں شکوہ نہیں کرنا چاہئے۔
* خوشحالی میں اترانا نہیں چاہئے۔
* صحت میں شکر گزار ہونا چاہئے۔
* بیماری میں ناشکری نہیں کرنی چاہئے۔
* بندہ ہر حال میں خوش رہ سکتا ہے۔
* اولاد اللہ کا دیا ہوا تحفہ ہے۔
* اولاد سے پیار اللہ کے لئے کرنا چاہئے۔
* اولاد ماں باپ کے پاس امانت ہیں اس امانت کی حفاظت یہ ہے کہ اولاد کی صحیح تربیت کی جائے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 310 تا 311
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔