شمامہ بنت اسدؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2840
جب آپ چھوٹی سی تھیں تو اکثر گھر سے غائب ہو جاتی تھیں۔ ڈھونڈنے سے کسی درخت کے نیچے یا ویرانے میں ملتی تھیں۔ ایک دفعہ اپنی والدہ کے ساتھ جا رہی تھیں کہ والدہ نے چلتے چلتے پیچھے مڑ کر دیکھا تو بی بی شمامہ غائب تھیں۔ گھر میں جا کر دیکھا تو وہ کمرہ میں لیٹی تھیں۔ دس سال کی عمر میں تہجد پڑھتی تھیں، انہیں غیبی آوازیں آتی تھیں۔
شروع میں گھر والے فکر مند ہوئے لیکن جلد ہی انہیں یقین ہو گیا کہ شمامہ اللہ والی ہیں۔ گھر والوں نے رشتہ داروں میں شادی کر دی۔ شادی کے کچھ عرصہ کے بعد بیوہ ہو گئیں اس کے بعد انہوں نے گوشہ نشینی اختیار کر لی۔ خواب میں آپ کو سیدنا حضورﷺ نے حکم دیا کہ”مخلوق خدا کو فیض پہنچاؤ۔”بی بی شمامہ نے لوگوں سے ملنا جلنا شروع کر دیا اور اللہ کی مخلوق کی خدمت میں مصروف ہو گئیں۔
ایک شخص آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ کہنے لگا بی بی صاحبہ مجھ پر رزق تنگ ہو گیا ہے۔ آپ نے فرمایا:”تمہارے گھر بیٹی پیدا ہو گی اس کا نام خدیجہ رکھنا۔”اس شخص نے خدیجہ نام رکھنے کی وجہ پوچھی۔ آپ نے فرمایا:”خدیجہ نام رکھنے سے خوشحالی اور رزق کی فراوانی ہوتی ہے۔”
حکمت و دانائی
* اللہ کی مخلوق کو فیض پہنچاؤ۔
* اٹھو اور زمین پر گھوم پھر کرا للہ کا فضل تلاش کرو۔
* کسی کی دل آزاری نہ کرنا سب سے بڑی نیکی ہے۔
* کوئی خاتون یا کوئی مرد جب اللہ کے لئے جدوجہد کرتا ہے تو اس پر مستقبل منکشف ہونے لگتا ہے۔
* ماضی میں اللہ کی طرف سے جو نعمتیں ملی ہیں انہیں یاد کرو۔
* مستقبل کی فکر نہ کرو صرف تدبیر کرو باقی اللہ کے اوپر چھوڑ دو۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 293 تا 294
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔