شرحِ صدر کیا ہے؟
مکمل کتاب : روح کی پکار
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13333
سوال: روحانی ڈائجسٹ اگست 2003ء کے شمارے میں قرآنی انسائیکلوپیڈیا کے صفحات پر حضور پُرنورﷺ کے سفر معراج کے واقعات پڑھنے کی سعادت ملی۔ پہلے تو آپ کو اس بات پر میں مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آپ نے شب معراج کے حوالے سے دہرائی جانے والی ایک فرسودہ روایت کو ردّ فرمایا یعنی یہ کہ 50نمازیں گھٹا گھٹا کر 5کر دی گئیں۔ بلاشبہ یہ حضورﷺ کی شانِ اقدس میں بے ادبی اور گستاخی ہے اور سراسر اِسرائیلیت ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ بچپن میں حضورﷺ کے پاس دو فرشتے آئے اور انہوں نے آپﷺ کا قلبِ مبارک صاف کیا۔ اس واقعہ کو شرحِ صدر کہا جاتا ہے۔ اس واقعہ کی روحانی توجیہ کیا ہے؟
جواب: روحانی نقطۂ نظر سے ہر انسان میں دو دماغ کام کرتے ہیں۔ جب کوئی بچہ دنیا میں آتا ہے تو بتدریج اس کے اوپر مادّی حواس کا غلبہ ہو جاتا ہے اور مادّی حواس کا یہ غلبہ اتنا زیادہ ہوتا ہے کہ وہ غیب کی چیزیں نہیں دیکھ سکتا۔ سیدنا حضور علیہ الصّلوٰۃ و السّلام بچپن میں بھی غیب کا مشاہدہ کرتے تھے۔ اس لئے کہ، حضرت جبرائیل علیہ السّلام کا نظر آنا، سینۂِ مبارک کا شق ہونا، قلبِ اطہر کو طشتری میں رکھنا، اس کو دھونا اور سینۂِ مبارک میں رکھ کر شگاف کو بند کرنا….. یہ سب غیب کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
اس سارے واقعہ میں یہ بات بڑی فکر طلب ہے کہ بی بی حلیمہ، ان کے شوہر اور حضورﷺ کے رضائی بھائی عبداللہ نے جب حضورﷺ کو دیکھا تو سینے کے شق ہونے اور دل باہر نکالنے کے اثرات موجود نہیں تھے۔ انتہا یہ کہ لباس پر خون کا کوئی داغ دھبہ تک نہیں تھا۔ اس کا مطلب یہ ہُوا کہ حضور پاکﷺ نے بچپن میں ہی ایسی ماورائی حالت یا کیفیت کا مشاہدہ کیا جو عام آدمی نہیں کر سکتا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 247 تا 248
روح کی پکار کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔