حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2662
حضرت سفیان ثوریؒ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ رات کو میں نے دیکھا کہ میرا دل سینے میں نہیں ہے۔ میں نے اس کا ذکر اپنی ماں سے کیا تو انہوں نے فرمایا:
معلوم ہوتا ہے کہ تم اللہ کی نشانیوں میں تفکر نہیں کرتے۔
حضرت اُم ابو سفیان نے بیٹے سے فرمایا۔
“دیکھو! “علم” تمہارے اخلاق و کردار کو سنوارنے کا سبب بننا چاہئے نہ کہ تم کبر میں مبتلا ہو جاؤ۔ علم کو تجارت نہ بنانا۔
میرے بیٹے! جب تم دس حرف لکھ چکو تو دیکھو کہ تمہاری چال ڈھال اور حلم و وقار میں کوئی اضافہ ہوا یا نہیں۔ اگر کوئی اضافہ نہیں ہوا تو علم نے تم کو کوئی فائدہ نہیں پہنچایا۔”
آپ اکثر علم الاسماء پر غور کرتی تھیں اور لوگوں کے سامنے اسرار و رموز بیان کرتی تھیں۔ گفتگو کے وقت چہرہ پر نور ہو جاتا تھا۔
حکمت و دانائی
* علم اخلاق و کردارکو سنوارتا ہے۔
* علم سے تفکر کا پیٹرن بننا چاہئے۔ علم کو کبھی تجارت نہ بنایا جائے۔
* علم تمہارا رفیق زندگی ہو۔ ایسا رفیق زندگی جو قدم قدم پر تمہاری نگہبانی کرتا رہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 104 تا 104
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔