یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
جسم مثالی یا AURA
مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5274
ایک مرتبہ جسم مثالی (AURA)٭کا تذکرہ ہورہا تھا ۔ اس خادم نے عرض کیا کہ جب اصل انسان جسم مثالی ہے اور گوشت پوست کا جسم اس کا لباس ہے تو جسم مثالی سے ہر وہ کام لیا جاسکتا ہے جو گوشت پوست کا جسم انجام دیتا ہے۔
حضور قلندر بابا اولیاءؒ نے فرمایا۔’’ہاں! یہ بات صحیح ہے۔‘‘
میں نے عرض کیا۔’’کیا بجلی کا سوئچ بھی آن، آف (ON,OFF) کیاجاسکتا ہے؟‘‘
یہ بات میرے منہ سے نکلی تھی کہ کٹ کی آوازآئی اور کمرے میں اندھیرا ہوگیاٍ۔ کچھ دیر بعد سوئچ کے آن (ON) ہونے کی آواز آئی اور کمرے میں روشنی پھیل گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٭ ظاہری جسم کی طرح انسان کے اوپر ایک اور جسم ہے جو گوشت پوست کے جسم سے تقریباً ۹ انچ اوپر ہمہ وقت موجود رہتا ہے۔اسی جسم کو جسم مثالی(AURA) کہاجاتا ہے۔انسانی گوشت پوست کے جسم کا دارومدار اس جسم مثالی کے اوپر ہے۔ جسم مثالی کے اندر صحت مندی موجود ہے تو گوشت پوست کا جسم بھی صحت مند ہے۔ یعنی انسانی زندگی کے اندر جتنے تقاضے موجود ہیں وہ تقاضے گوشت پوست کے جسم میں پیدا نہیں ہوتے بلکہ روشنیوں سے بنے ہوئے جسم مثالی میں پیدا ہوتے ہیں اور وہاں سے منتقل ہوکر گوشت پوست کے جسم کے اوپر ظاہر ہوتے ہیں۔ اگر کوئی آدمی اس بات کی خواہش کرتا ہے کہ اس کو روٹی کھانی ہے تو بظاہر ہمیں یہ بات نظر آتی ہے کہ گوشت پوست کا بنا ہوا جسم روٹی کھارہا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ جب تک جسم مثالی کے اندر بھوک کا تقاضہ پیدا نہیں ہوگا اور جسم مثالی گوشت پوست کے جسم کو بھوک یا پیاس کا عکس منتقل نہیں کرے گا، آدمی کھانا نہیں کھا سکتا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 61 تا 62
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔