تاریخی حقائق
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2532
روحانیت سے متعلق انسانی تاریخ کی فہرست میں مردوں کے مقابلے میں عورتوں کے نام زیادہ کیوں نہیں ملتے؟
ہمارے خیال میں اس کی بڑی وجہ مرد کے اندر احساس کمتری ہے۔ مرد نے اپنی برتری قائم رکھنے کے لئے عورت کی روحانی صلاحیتوں پر پہرے بٹھا دیئے۔ یہی نہیں ہوا بلکہ مرد نے عورت کو بازار کی جنس بنا دیا۔ بھیڑ بکریوں کی طرح عورتوں کو منڈیوں میں فروخت کیا گیا۔ جادوگرنی ہونے کا الزام عائد کر کے موت کے گھاٹ اتارا جاتا رہا۔
ابتدا میں مرد نے عورت کو دیوی تسلیم کیا اور اس کی پرستش کی اور اس کی فرمانبرداری میں سر جھکائے رہا۔ مگر بعد میں اسے اس منصب سے علیحدہ کر کے مرد دیوتاؤں کو اس کی جگہ لا بٹھایا۔ مرد معاشرے نے اپنے دور اقتدار میں ساحرہ کی سزا موت تجویز کی۔ جب کوئی مرد اپنی بیوی پر جادوگرنی کا الزام لگاتا تو اسے گھوڑے کی دم سے باندھ کر پانی میں ڈبو کر یا پھر زندہ جلا کر ہلاک کر دیا جاتا تھا۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ صرف مرد ہی جادوگر ہوتا ہے۔ عورت جادوگرنی نہیں ہوتی مردوں کی طرح عورتیں بھی جادوگرنی ہوتی ہیں۔ مگر تاریخ کے صفحات عورت کی مظلومیت سے بھرے پڑے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 34 تا 34
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔