بی بی پاک صابرہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2800
بی بی پاک صابرہؒ سلسلہ چشتیہ کے بزرگ بابا محمد دین شاہ کی والدہ تھیں۔ حضرت خواجہ عبدالشکور سے فیض یافتہ تھیں۔ بی بی صاحبہ کے اندر صفات جمالیہ کا غلبہ تھا۔ کسی نے آپؒ کو تیز لہجے میں یا غصے میں گفتگو کرتے نہیں دیکھا۔ حضرت خواجہ عبدالشکور قلندر چشتیؒ آپ پر بہت شفقت و عنایت فرماتے تھے۔ محبت و شفقت میں احترام کا پہلو نمایاں تھا۔
ایک دن مراقبہ میں دیکھا کہ شیخ غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانیؒ تشریف لائے ہیں اور گلاب کا ایک پھول عنایت کیا ہے۔ یہ مشاہدہ اس طرح ظاہر ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں بیٹا عطا کیا۔ بی بی صاحبہ کے مرشد کریم نے اس بیٹے کی خصوصی دیکھ بھال اور توجہ کی ہدایت کی اور خود بھی اس بچے پر توجہ فرمائی۔ یہ صاحبزادے خواجہ بابا دین محمد شاہ تھے۔
بابا دین محمد شاہ نے سلسلہ چشتیہ میں بڑا مقام حاصل کیا اور کثیر تعداد میں لوگوں نے ان سے فیض پایا۔ بابا دین محمد فرماتے ہیں:”میرے مرشد شیخ عبدالشکور اکثر فرمایا کرتے تھے ’بابو جی آپ کی والدہ بہت صابرہ ہیں اور اللہ ہمیشہ صبر کرنے والے کو نوازتا ہے۔”
خواجہ دین محمد شاہ کم عمر تھے کہ والدمحترم حضرت یعقوب شاہ انتقال فرما گئے۔ ان کی وفات کے بعد اپنے مرشد کے خصوصی حکم پر اپنی پوری ظاہری و باطنی توجہ بیٹے پر مبذول رکھی اور اس طرح تربیت دی کہ بابا دین محمد شاہ لوگوں میں ممتاز و باوقار ہو گئے۔
بہت سے لوگوں نے بی بی صاحبہؒ کی پیشانی سے روشن شعاعیں نکلتی دیکھیں جس سے آنکھیں چندھیا جاتی تھیں۔
حکمت و دانائی
* تم اللہ سے اللہ کو طلب کرو جب وہ تمہارا ہو جائے گا تو سب چیزیں تمہاری ہو جائیں گی۔
* سچے انسان کی دو نشانیاں ہیں، اطاعت کو مخفی رکھتا ہے اور تنہائی کو پسند کرتا ہے۔
* بھوک رکھ کر کھانا صادقین کا شیوہ ہے۔
* ماں کو بچوں کی تربیت اس طرح کرنی چاہئے کہ رسول اللہﷺ کے دربار میں سرخروئی حاصل ہو جائے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 244 تا 245
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔