بی بی نور بھریؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2844
آپ پر جذب و سلوک کی کیفیت طاری رہتی تھی۔ علوم و معارف کی باتیں کرتی تھیں۔ ایک مرتبہ فرمایا:
“ماں کے پیٹ میں نہ کوئی پھل دار درخت موجود ہے اور نہ وہاں کوئی دودھ یا غلہ موجود ہے، بچہ ایک قانون، ایک اصول، ایک ضابطہ ایک نظام کے تحت پیٹ کی اندرونی کوٹھری میں پرورش پاتا رہتا ہے۔ قدرت چاہتی ہے کہ ہم قدرت کی نشانیوں پر غور کر کے نیکو کاروں کی زندگی بسر کریں اس لئے کہ نیکو کاری قدرت کی حسین ترین صفت ہے۔ خالق کا عرفان حاصل کرنے کے لئے خود اپنی ذات کا عرفان ضروری ہے۔ اور اپنی ذات کا عرفان یہ ہے کہ ہم اپنے اندر موجود اللہ کے نور کا مشاہدہ کریں۔”
بی بی نور بھریؒ کا زیادہ تر وقت استغراق میں گزرتا تھا، جب آپ کے پاس کوئی مہمان آتا اور گھر میں کوئی چیز نہ ہوتی تو آپ دیگچی میں پانی ڈال کر چولہے پر رکھ دیتی تھیں۔ کبھی اس ہنڈیا میں سے عمدہ قسم کے پکے ہوئے چاول نکلتے اور کبھی گوشت کی خوشبو پھیل جاتی۔
حکمت و دانائی
* جو عمل رسول کریمﷺ نے کیا ہے اس پر عمل پیرا ہو جاؤ، جو کام رسول کریم ﷺ نےنہیں کیا اسے چھوڑ دو۔
* جب کسی بزرگ کی خدمت میں جاؤ تو کچھ نہ کچھ ہدیہ لے کر جاؤ چاہے وہ ماچس کی ایک ڈبیہ ہو۔
* بزرگوں کی مجلس میں خاموش رہ کر ان کی گفتگو سنو، ادب و احترام ملحوظ رکھ کر سوالات کرو تا کہ مجلس میں موجود لوگ بھی ان کے علم سے استفادہ کریں۔
* گونگے بہرے بن کر نہ بیٹھو اولیاء اللہ کی مجلس میں ادب کے ساتھ سوال کرو۔
* بچوں پر شفقت کرو بڑوں سے محبت کرو۔
* صبح شام ماں باپ کو سلام کرو۔
* بچوں کو ادب سکھاؤ اور مناسب وقت پر انہیں تحفے دو۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 297 تا 298
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔