بی بی مریم بصریہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2683
آپ حضرت رابعہ بصریؒ کی ہم وطن اور ہم عصر تھیں۔ نہایت عبادت گزار اور اللہ تعالیٰ کی مقرب تھیں۔ عرفان حق کی باتیں ہوتی تو آپ اللہ کے خیال میں گم ہو جاتی تھیں۔ فرمایا!
“جب سے میں نے “وفی السماء رزقکم و ماتوعدونo” کی آیت پڑھی ہے روزی کی فکر سے بے نیاز ہو گئی ہوں۔”
ایک مرتبہ ایک عورت آپ کے پاس آئی۔ پیٹ میں رسولی کی وجہ سے اولاد سے محروم تھی۔ کہنے لگی، میں اللہ کی رضا میں راضی رہنے والی بندی ہوں لیکن اولاد نہ ہونے کی وجہ سے شوہر دوسری شادی کرنے پر بضد ہے۔ یہ کہہ کر اس قدر روئی کہ ہچکیاں بندھ گئی۔ حضرت بی بی مریمؒ نے دعا کی اور اللہ تعالیٰ نے خاتون کا اولاد نرینہ عطا فرمائی۔
ایک مجلس میں عشق الٰہی کی باتیں ہو رہی تھیں۔ آپ بھی موجود تھیں۔ گفتگو کا ایسا اثر ہوا کہ دل ڈوب گیا اور اللہ کے حضور تشریف لے گئیں۔
حکمت و دانائی
* روزی دینے والا اللہ ہے۔
* محسن کی شکر گزاری اور احسان مندی شرافت کا اولین تقاضہ ہے۔
* “یقین” قدرت کی خصوصی توجہ اپنی طرف منتقل کر لیتا ہے۔
* ساری دنیا یقین اور شک کی چادر میں لپٹی ہوئی ہے۔”یقین” صراط مستقیم ہے۔ ایسا راستہ جس پر چلنے والوں کو انعام و اکرامات سے نوازا جاتا ہے۔ “شک” راندہ درگاہ ابلیس کا بنایا ہوا راستہ ہے۔ اس راستے پر چلنے والوں کو وسوسے گھیر لیتے ہیں۔ سکون لٹ جاتا ہے۔ چلتے چلتے بالآخر عورت یا مرد دوزخ میں گر جاتا ہے۔
* جس نے اس زندگی میں اپنی روح کو نہیں پہچانا وہ ناکام رہا۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 123 تا 124
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔