بی بی عاطفہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2729
حضرت ذوالنون مصریؒ کی بہن بی بی عاطفہؒ نہایت صابرہ، زاہدہ اور عبادت گزار خاتون تھیں۔ ایک دن قرآن کریم کی آیت:
“اور ہم نے تمہارے اوپر ابر کا سایہ کر دیا اور ہم نے تمہارے اوپر من و سلویٰ اتارا۔ کھاؤ ان پاکیزہ چیزوں میں سے جو ہم نے تم کو دے رکھی ہیں۔”
پڑھ کر حضرت عاطفہؒ نے سوچا کہ جب بنی اسرائیل پر اللہ تعالیٰ نے من و سلویٰ اتارا تو محمد رسول اللہﷺ کی امت اس انعام سے کیسے محروم رہ سکتی ہے۔ رفتہ رفتہ یہ سوچ اور اس قدر راسخ ہو گئی کہ انہوں نے طے کر لیا کہ اب کھانا نہیں پکائیں گی۔ آسمان سے جب من و سلویٰ اترے گا تب ہی کھائیں گی۔ جب بھوک شدید ہوئی تو اللہ تعالیٰ نے من و سلویٰ اتارا۔ جسے انہوں نے خود کھایا اور پڑوسیوں کو بھی کھلایا۔ پھر ایک دن وہ علائق دنیا کو خیر آباد کہہ کر صحرا کی جانب نکل گئیں۔ اس کے بعد ان کا کوئی پتہ نہ چلا۔
حضرت ذوالنون مصریؒ اس دوران عبادت و ریاضت اور روحانی تعلیم و تربیت کے سلسلے میں جگہ جگہ پھرتے رہے۔ کافی عرصے بعد جب وہ واپس گھر لوٹے تو پڑوسیوں نے بی بی عاطفہؒ کا احوال بتایا۔ آپؒ بہت خوش ہوئے فرمایا:
“الحمدللہ! عاطفہ نے یقین کی منزل پا لی ہے۔”
حکمت و دانائی
* وہ دعائیں مقبول بارگاہ ہوتی ہیں جن کے ساتھ مسلسل اور پیہم عمل ہو۔
* اللہ تعالیٰ نے مایوس ہونے کو حکماً منع فرمایا ہے۔
* مشاہدہ، یقین کو مستحکم کرتا ہے۔ شک اور وسوسہ سے آدمی نجات پا لیتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 161 تا 162
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔