بی بی رانیؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2814
بی بی رانیؒ ٹھٹھہ کی رہنے والی تھیں۔ ان کا شمار صاحب عرفان خواتین میں ہوتا تھا، ولایت کے جلیل القدر مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود خود کو ظاہر ہونے نہیں دیا، کوئی بھی ان کے متعلق یہ نہیں جانتا تھا کہ وہ ولی اللہ ہیں۔
ان کا پڑوسی بیمار ہو گیا۔ کسی بزرگ کی خدمت میں حاضر ہوا اور دعا کی درخواست کی۔ بزرگ مراقبے میں چلے گئے اور فرمایا:”تم نے کسی کا دل دکھایا ہے جس کی وجہ سے تم اس مرض میں مبتلا ہو، تمہارا علاج میرے پاس نہیں ہے لیکن تمہارے پڑوس میں ایک صاحب دل خاتون رہتی ہیں، ان کی دعا سے انشاء اللہ تمہاری مشکل حل ہو جائے گی۔”
وہ شخص بی بی رانی کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنی تکلیف بیان کی، بی بی رانی نے کہا:”پریشان نہ ہو انشاء اللہ اچھے ہو جاؤ گے۔”پھر فرمایا:”میں گوشۂ تنہائی میں اپنی زندگی گزارتی تھی اور کوئی مجھ سے واقف نہیں تھا۔ اب جب کہ لوگوں کو پتہ چل گیا ہے زندگی میں لطف نہیں رہا، دنیا سے اب اٹھ جانا ہی بہتر ہے۔” چند روز گزرے تھے کہ بی بی صاحبہ کا انتقال ہو گیا۔
حکمت و دانائی
* انسانیت کی خدمت اللہ کی خدمت ہے۔
* مخلوق کی خدمت بندے کو اللہ سے قریب کر دیتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 260 تا 260
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔