بی بی حکیمہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2657
بی بی حکیمہؒ بے حدعبادت گزار اور خدا رسیدہ تھیں۔ قرآن کریم کی تفسیر اس طرح بیان کرتی تھیں کہ سننے والوں کے دلوں پر اللہ تعالیٰ کی عظمت نقش ہو جاتی تھی۔
ایک مرتبہ اپنی ایک شاگردہ سے کہا:
“سنا ہے کہ تیرا شوہر دوسری شادی کر رہا ہے۔”
شاگردہ نے کہا۔ “جی ہاں۔”
آپ نے فرمایا: “میں حیران ہوں کہ ایسا عالم و دانا ہو کر وہ عورتوں کی محبت کو دل میں جگہ دیتا ہے اور خدا کی محبت سےدل خالی ہے۔”
شاگردہ نے کہا۔ :”الامن اتی اللہ بقلبo”
بی بی حکیمہؒ نے فرمایا: “کیا تم اس کا مطلب جانتی ہو؟”
شاگرہ نے کہا۔ “نہیں۔”
آپ نے فرمایا:
“اس کا مطلب ہے کہ حاضر ہونے والا جب اپنے معبود کے روبرو ہو تو اس کے دل میں سوائے اس کے اور کا خیال نہ آئے۔”
بی بی حکیمہؒ نے ایک عورت کو نماز عشاء کے بعد پڑھنے کے لئے وظیفہ بتایا تو ساتھ ساتھ نصیحت کی کہ کھانا شوہر کے ساتھ کھایا کرو۔ اس کی پسند کی چیزیں خاص طور پر تیار کرو۔ دو ہفتے بعد ہی وہ عورت بی بی حکیمہؒ کے پاس آئی۔ چہرہ گلاب کی طرح کھلا ہوا تھا۔ اس نے خوشی خوشی بتایا کہ
بی بی صاحبہ! آپ کی دعا، تعویذ اور نصیحتوں سے میرا گھر اجڑنے سے بچ گیا۔ بی بی حکیمہؒ سے خواتین اپنے گھریلو مسائل بھی پوچھتی تھیں۔
رات کے وقت آپ کا کمرہ دودھیا روشنی سے منور رہتا۔ کبھی ایسا لگتا تھا کہ آپؒ کسی کو کچھ پڑھا رہی ہیں۔ ایک قریبی شاگردہ کے پوچھنے پر آپؒ نے فرمایا:
“جنات کی بچیاں قرآن پڑھنے آتی ہیں۔”
حکمت و دانائی
* عارف کا دل اللہ کی محبت سے معمور ہوتا ہے۔
* ہدایت یافتہ لوگ اللہ کی مہربانی سے شیطانی وسوسوں سے محفوظ رہتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 100 تا 101
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔