بی بی حاجیانیؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2816
اصل نام فاطمہ تھا۔ حافظ قرآن تھیں۔ جب حج کے لئے تشریف لے گئیں تو دوران سفر رات دن میں ایک قرآن شریف ختم کرتی تھیں اور اس کا ثواب رسول اللہﷺ کو بخشتی تھیں۔
آپ مستجاب الدعوات ولیہ تھیں۔ حج کر کے واپس آ رہی تھیں تو سمندر میں طوفان آ گیا، تمام مسافر زندگی سے مایوس ہو گئے اور آپ سے دعا کی درخواست کی، بی بی حاجیانی نے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے اور نہایت خشوع و خضوع سے دعا مانگی۔ الٰہی میں تیری رضا میں راضی ہوں اور تیرے سپرد اپنی جان کرتی ہوں لیکن یہ تیرے عاجز بندے ہیں ان کے حال پر رحم کر، ان کی مصیبت کو آسان فرما دے، یکایک طوفان رک گیا اور جہاز کے مسافروں کو اللہ نے بچا لیا۔
آپ نے سجدہ شکر ادا کیا اور حاضرین سے فرمایا:
“اللہ کی امید سے ہمیشہ پر امید رہیں اور یہ یقین رکھیں کہ گناہ خواہ کتنے ہی زیادہ کیوں نہ ہوں اللہ تعالیٰ کی رحمت اس سے بہت زیادہ وسیع ہے۔ سمندر کے جھاگ سے زیادہ گناہ ہوں تب بھی اللہ معاف کر دیتا ہے لیکن اگر پھر خطا ہو جائے تو دوبارہ اللہ کی رحمت میں پناہ لے لیں۔ یادرکھو اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا اللہ تعالیٰ پر ایمان نہ رکھنے کے مترادف ہے۔”
حکمت و دانائی
* توبہ کر کے توبہ پر قائم رہنے کی کوشش کریں۔
* دوبارہ گناہ ہو جائے تو پھر توبہ کر لیں۔
* اللہ اپنے ہر بندے، ہر بندی اور ہر مخلوق سے محبت کرتا ہے۔ وہ اپنی مخلوق کو خوش دیکھنا چاہتا ہے۔
* اللہ کا دربار ناامید ہونے کا دربار نہیں ایک لاکھ مرتبہ بھی اگر توبہ ٹوٹ جائے تو پھر بھی اللہ سے رجوع کرو۔
* اللہ عیبوں کی پردہ پوشی کرتا ہے۔
* اللہ کوتاہیوں اور غلطیوں کو معاف کرتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 261 تا 262
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔