بی بی جمال خاتونؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2802

بی بی جمال خاتونؒ حضرت میاں میرؒ کی بہن تھیں۔ بی بی جمال خاتونؒ کو سلسلہ قادریہ سے فیض حاصل ہوا، انہیں رابعہ ثانی کہا جاتا ہے۔
زہد و تقویٰ اور روحانی ذہن ورثہ میں ملا۔ ان کی والدہ بھی روحانیت میں بڑے درجہ پر فائز تھیں۔ ہر وقت ذکر و فکر میں مشغول رہنا ان کا معمول تھا۔ بی بی جمال خاتونؒ نے اپنی والدہ کا ذہن قبول کیا اس لئے ان کے اوپر روحانی راستے جلد کھل گئے۔ ان کے بھائی میاں میرؒ نے بھی بھرپور توجہ دی، روحانی اسباق تعلیم کئے جس سے آپؒ کا روحانی سفر تیزی سے طے ہوا، بی بی جمالؒ کی طبیعت میں گوشہ نشینی تھی۔ کبھی سیوستان سے باہر نہیں گئیں۔

بی بی صاحبہ لوگوں کو کھانا کھلا کر بہت خوش ہوتی تھیں۔ لنگر کا اہتمام رہتا تھا اور کثیر تعداد میں لوگ کھانا کھاتے تھے۔ جب کھانا تیار ہو جاتا تھا تو خود اپنے ہاتھ سے نکال کر ابتدا کرتی تھیں اور ساتھ یہ بھی فرماتی تھیں کہ”جو بھی آئے اسے کھلایا جائے، کوئی بھوکا نہ جائے، انشاء اللہ سب کے لئے پورا ہو جائے گا۔”چنانچہ ایسا ہی ہوتا تھا اور لوگ سیر ہو کر کھاتے تھے۔

ایک مرتبہ آپ نے دو من گیہوں اپنے ہاتھ سے مٹکوں میں رکھے۔ روزانہ ان میں سے گیہوں نکال کر حاجت مندوں میں تقسیم کرتی تھیں۔ ایک سال گزرنے کے بعد بھی مٹکے خالی نہیں ہوئے۔

ایک دن بی بی صاحبہ پر خاص کیفیت طاری تھی اس دوران ایک خشک مچھلی آپ کے سامنے لائی گئی۔ آپ نے مچھلی کو دیکھتے ہی فرمایا
“اس مچھلی کو سنبھال کر رکھو اس مچھلی میں برکت ہے۔” لوگوں نے اس خشک مچھلی کو سنبھال کر رکھ لیا جب تک یہ مچھلی موجود رہی خوب برکت ہوئی۔

حکمت و دانائی

* موقع کی مناسبت سے آگے آنے والے لوگ کامیاب رہتے ہیں۔

* توکل یہ ہے کہ خوشی اور پریشانی دونوں میں انسان اللہ کا شکر ادا کرے۔

* نور فراست سے سوچنے والا بندہ اللہ کا دیدار کر لیتا ہے۔

* چالاک طبیعت انسان ریشم کے کیڑے کی طرح اپنے خول میں بند ہو جاتا ہے۔

* نیک خواہشات رکھنا سخاوت ہے۔

* شکریہ ہے کہ ہر حال میں خوش رہے۔

* جہاں تک ممکن ہو اللہ سے دنیا کم مانگو اور آخرت کی فکر کرو۔

* کسی سے غرض نہ رکھو سب میں ممتاز ہو جاؤ گے۔

پیٹ بھر کر کھانے والا عبادت سے دور ہو جاتا ہے۔

اللہ کی محبت خشوع سے پیدا ہوتی ہے۔

* کم گوئی خود حفاظتی کے لئے ایک قلعہ ہے۔

سر کو جھکنے اور دل کو سوچنے کی عادت ڈالو۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 246 تا 247

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - زمین پر پہلا قتل 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)