بی بی اُم طلقؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2679
عبادت گزار اور خدارسیدہ خاتون بی بی ام طلقؒ صوم صلوٰۃ کی پابند اور تہجد گزار تھیں۔ قرآن پاک کی تلاوت نہایت ذوق و شوق سے کرتی تھیں۔ معانی اور مفہوم پر تفکر کرتی تھیں۔
مشہور بزرگ حضرت سفیان بن عینیہؒ آپ کے ہم عصر تھے اور کسب فیض کے لئے ان کی خدمت میں حاضر ہوا کرتے تھے۔
ایک مرتبہ خواب میں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ کا دربار لگا ہوا ہے۔ آپ اللہ کے حضور جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپؒ کو ہیرے کا خوبصورت تاج پہناتے ہیں۔ پھر آپ اللہ تعالیٰ کے قدموں میں سجدہ ریز ہو جاتی ہیں۔
ایک مرتبہ فرمایا:
“اے سفیان! تم قرآن مجید کی تلاوت نہایت خوش الحانی سے کرتے ہو۔ خیال رہے کہ خوش الحانی تمہیں نمائش میں مبتلا نہ کر دے۔ یہی بات قیامت کے دن تمہیں عذاب میں مبتلا کر سکتی ہے۔”
ابن روسی کہتے ہیں کہ میں ام طلقؒ کے گھر گیا۔ ان کے گھر کی چھت بہت نیچی تھی۔ میں نے کہا تمہارے گھر کی چھت بہت نیچی ہے۔
فرمایا:
“حضرت عمرؓ نے عالموں کو لکھا تھا کہ اپنی عمارتیں اونچی نہ بناؤ۔ جب تم عمارتیں اونچی بنانے لگو گے تو وہ زمانہ تمہارے لئے بدترین زمانہ ہو گا۔”
حکمت و دانائی
* دل بادشاہ ہے۔ اگر اس کو قبضے میں رکھو تو تم دین و دنیا کے بادشاہ ہو۔
* ترغیب تو دی جا سکتی ہے۔ جبر نہیں کیا جا سکتا۔
* دین میں جبر نہیں ہے۔
* اللہ میاں ہر جگہ ہیں۔
* ہم جو چھپاتے ہیں اللہ کو اس کی خبر ہے۔
* ہم جو کرتے ہیں۔ اللہ ہمارے ہر عمل کو دیکھتا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 119 تا 120
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔