یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
اٹھارہ سال کے بعد
مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5283
ڈاکٹر صاحب کا دوسرا مسئلہ شادی تھا ۔جس لڑکی سے ڈاکٹر صاحب شادی کرنا چاہتے تھے وہ ہندوستان میں تھی۔ تقسیم کے بعد یہ پتہ نہیں چل سکا کہ وہ کہاں ہے۔ اٹھارہ(۱۸)سال کے طویل انتظار کے بعد ان صاحب کا خط موصول ہوا۔ خط لے کر یہ بزرگ عثمان آباد ، لارنس روڈ والے گھر میں حضور بابا صاحب ؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ حضور بابا صاحب ؒ نے خط پڑھا اور پڑھنے کے بعد صرف اتنا فرمایا کہ آپ فلاں دن لاہور چلے جائیں۔ وہاں شادی کریں ۔ اسلام آباد اور مری میں ہنی مون منا کر واپس آجائیں۔
لاہور کی روئیداد بھی عجیب روئیداد ہے۔ جب یہ بزرگ لاہور میں بتائے ہوئے مقام پر پہنچے تو پہلی ملاقات لڑکی کے والد سے ہوئی۔ یہ وہی صاحب تھے جن کی وجہ سے شادی نہیں ہوسکی تھی۔ نہایت اخلاق سے پیش آئے اور گھر میں اندرے لے گئے۔ لڑکی سے گفتگو ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ اب ان صاحب سے شادی نہیں کرے گی کیوں کہ اب وہ ٹی بی اور سِل جیسے مرض میں مبتلا ہوچکی ہےلیکن سچی محبت کبھی رکاوٹ کو خاطرمیں نہیں لاتی۔ ہمارے محترم بزرگ نے شادی کرلی۔ شادی کے بعد دونوں میاں بیوی کی حیثیت سے نہایت خوش حال زندگی گزارتے رہے۔ ابھی اٹھارہواں مہینہ ختم نہیں ہوا تھا کہ بیوی اچانک داغ مفارقت دے گئی۔ یہ بھی قدرت کا عجیب راز ہے کہ اٹھارہ سال کی مدت کے انتظار کی تشنگی اٹھارہ مہینوں میں ابھی پوری بھی نہیں ہوئی تھی کہ پھر جدائی کی دیوار بیچ میں آگئی۔ اس المیہ کا اتنا گہرا اثر ہوا کہ ڈاکٹر صاحب تقریباً دنیاومافیہا سے بے نیاز ہوگئے اور عشق مجازی میں جو ذہنی یکسوئی حاصل ہوئی تھی وہ سب حضور بابا صاحب ؒ کی طرف منتقل ہوگئی کہ حضور بابا جی ؒ اور ڈاکٹر صاحب میں دوئی نہیں رہی۔ جس زمانے میں یہ المناک واقعہ پیش آیا، ڈاکٹر صاحب کی آسائش و آرام کی زندگی پر بڑے بڑے لوگ رشک کرتے تھے اور جب حضور قلندر بابا اولیاءؒ کی زلف کے اسیر ہوئے تو تمام دنیوی آسائش کے سامان خود سے الگ کرد یئے۔ جس وقت اس عالی مقام بزرگ نے اپنا دنیاوی چولا بدلا، اس وقت ان کے پاس تقریباً ڈیڑھ سو ٹائیاں تھیں اور اسی مناسبت سے سوٹ،مغرب کی دل دادہ ہستی نے اب جو روپ اختیار کیا وہ یہ ہے۔ ایک کرتا ، ایک لنگی، اللہ بس، باقی ہوس۔ حضور قلندر بابا اولیاءؒ کی نظر کرم کا فیض ان کے اوپر اتنا محیط ہوا اور اس بزرگ ہستی نے اتنا ریاض کیا کہ اب وہ سلسلۂ عظیمیہ میں ایک عظیم مقام پر فائز ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 67 تا 69
یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔
تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔