حضرت لبابہ متعبدہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2702
حضرت لبابہ متعبدہؒ بیت المقدس کی رہنے والی تھیں۔ ایک شخص نے پوچھا:
“میں حج کو جا رہا ہوں وہاں کیا دعا کروں؟”
فرمایا: “تو اللہ سے وہ چیز طلب کر کہ وہ خوش ہو جائے اور تجھے اپنے دوستوں میں شامل کرے۔”
اس نے پوچھا:”وہ کیا شئے ہے؟”
فرمایا:”اللہ سے اللہ کو مانگ لے۔”
آپ مستجاب الدعوات تھیں۔ ایک مرتبہ ایک سکھ عورت آپ کے پاس آئی۔ ہاتھ جوڑ کر روتے ہوئے کہنے لگی:
“مہارانی جی! میری شادی کو دس سال ہو گئے ہیں مگر اولاد کی خوشی ابھی تک نصیب نہیں ہوئی۔ بڑے بڑے پروہتوں اور جوگیوں سے تعویذ گنڈے کروائے لیکن کچھ نہ بنا۔ اب بڑی امید کے ساتھ آپ کے پاس آئی ہوں۔”
آپؒ نے اللہ کے حضور دعا کی۔ اللہ نے دعا قبول کی۔ آپؒ نے عورت کو خوشخبری سنائی:
“جاؤ تمہیں اللہ بیٹا دے گا اور وہ توحید پرست ہو گا۔”
کچھ عرصے بعد وہ عورت بیٹے کے ہمراہ پھر آپؒ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ کی دعائیں لے کر واپس چلی گئی۔ کچھ عرصے بعد اس کا انتقال ہو گیا۔ جب بچہ جوان ہوا تواس نے خواب میں دیکھا کہ ایک پرنور اور شفیق خاتون اسے اللہ کی وحدانیت کا درس دے رہی ہیں۔ لڑکا سارا دن بزرگ خاتون کی دی ہوئی تعلیمات پر غور کرتا رہا۔ دوسرے رات پھر وہی خواب نظر آیا۔ اس طرح تین رات مسلسل اسے ایک ہی خواب آیا۔
تیسری رات صبح وہ فجر کے وقت اٹھا اور مسجد میں جا کر اسلام قبول کر لیا۔
آپ فرماتی تھیں۔
“بندے کے اوپر اللہ کا یہ حق ہے کہ بندے کو اللہ کی ذات اور صفات کی معرفت حاصل ہو۔ اس کا دل اللہ کی محبت سے سرشار ہو۔ اس کے اندر عبادت کا ذوق اور اللہ کے عرفان کا تجسس ہو۔”
حکمت و دانائی
* بندے کاا للہ کے ساتھ اس طرح تعلق استوار ہو جائے کہ بندگی کا ذوق اس کی رگ رگ میں رچ بس جائے۔
* بندے کے اندر یہ طلب پیدا ہو جائے کہ مجھے اللہ کو دیکھنا ہے اور اس کا عرفان حاصل کرنا ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 141 تا 142
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔