بی بی کردیہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2677
بی بی کردیہؒ بصرہ کی رہنے والی تھیں۔ بی بی شعدانہؒ کی خاص شاگرد تھیں۔ عبادت اور ریاضت میں یکتائے روزگار تھیں۔ ایک دفعہ حضرت شعدانہؒ کی خدمت میں حاضر تھیں کہ اونگھ آ گئی۔ حضرت شعدانہؒ نے جگایا اور فرمایا:
“اے کردیہ! یہ سونے کی جگہ نہیں ہے۔ سونے کی اصل جگہ قبرستان ہے۔”
حضرت شعدانہؒ کی قربت کی وجہ سے ان کا دل انوارالٰہی سے معمور تھا۔ مخلوق سے بہت محبت کرتی تھیں۔
ایک مرتبہ ایک عورت اپنی لڑکی کو لے کر آپ کے پاس آئی۔ بیماری سے اس کے دونوں گھٹنے جڑ گئے تھے۔ اور وہ چلنے پھرنے سے معذور ہو گئی تھی۔ عورت نے لڑکی کو آپ کے سامنے بٹھا دیا اور روتے ہوئے کہنے لگی۔ میں ایک بیوہ عورت ہوں۔ میرے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ میں نے اس کا بہت علاج کرایا مگر ہر طرف سے مایوس ہو کر آپ کے پاس آئی ہوں۔ آپ اللہ کی دوست ہیں میری بیٹی کو اچھا کر دیں۔
بی بی کردیہؒ نے لڑکی کے سر پر ہاتھ رکھا۔ بی بی کردیہؒ نے فرمایا:
“بیٹی کھڑی ہو جاؤ۔”
آپ کی دعا سے لڑکی پیروں سے چلتی ہوئی گھر گئی۔
حکمت و دانائی
* سونے کی اصل جگہ قبرستان ہے۔
* اللہ کی نظر میں سب انسان برابر ہیں۔
* اللہ کو رازق مان لو۔ روزی تمہیں خود تلاش کر لے گی۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 118 تا 118
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔