بی بی فضہؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2673

اندلس کی رہنے والی تھیں۔ ان کے پاس بکری تھی جو شہد کی طرح میٹھا دودھ دیتی تھی۔ شیخ ابوالربیعؒ فرماتے ہیں کہ:

میں نے ایک نیا پیالہ خریدا اور بی بی فضہؒ کے پاس پہنچا۔ سلام کیا اور کہا کہ آپ کی بکری دیکھنا چاہتا ہوں۔ وہ بکری لے آئیں اور پیالے میں دودھ نکالا۔ جب پیا تو محسوس ہوا کہ دودھ میں شہد گھلا ہوا ہے۔ میں نے اس کرامت کی بابت پوچھا تو بی بی فضہؒ نے بتایا۔

ہمارے پاس ایک بکری تھی۔ عید قربان کے دن شوہر نے کہا کہ اس کو قربان کر دیں۔ میں نے کہا کہ ہم اس کو قربان نہیں کریں گے کیونکہ ہم صاحب نصاب نہیں ہیں۔ اس ہی رات مہمان آ گیا۔ میں نے اپنے شوہر سے کہا کہ مہمان کی عزت و مدارت کا اللہ نے حکم دیا ہے۔ بکری ذبح کردو لیکن ایسی جگہ ذبح کرنا کہ بچے نہ دیکھیں۔ میرے شوہر بکری ذبح کرنے کے لئے باہر لے گئے۔ بکری رسی چھڑ اکر دیوار پھلانگ کر گھر میں آ گئی۔ مجھے خیال آیا کہ خاوند کے ہاتھ سے چھوٹ کر آ گئی ہے۔ جب باہر جا کر دیکھا تو شوہر بکری کی کھال اتار رہے تھے۔ مجھے تعجب ہوا اور شوہر کو بتایا کہ بکری دیوار پھلانگ کر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے اس سے بہتر بکری عطا فرما دی ہے۔

خواتین آپ کی بے حد معترف تھیں۔ علم و حکمت میں بے مثال تھیں۔ پندونصائح کرتے ہوئے خواتین سے فرماتی تھیں:

اچھے لوگ مہمانوں کے کھانے پینے پر مسرت محسوس کرتے ہیں۔ مہمانوں کو زحمت نہیں۔ رحمت اور خیر و برکت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔

گھر میں مہمان آنے سے عزت و توقیر میں اضافہ ہوتا ہے۔ مہمان کے آنے پر سلام دعا کے بعد سب سے پہلے اس کی خیریت معلوم کریں۔ مہمانوں کے سامنے اچھے سے اچھا کھانا پیش کریں۔ دسترخوان پر خورد و نوش کا سامان اور برتن وغیرہ مہمانوں کی تعداد سے زیادہ رکھیں۔ ہو سکتا ہے کہ کھانے کے دوران کوئی اور مہمان آ جائے اور پھر ان کے لئے بھاگ دوڑ کرنا پڑے۔ اگر برتن اور سامان پہلے سے موجود ہو گا تو آنے والا بھی عزت اور مسرت محسوس کرے گا۔ مہمان کے لئے خود تکلیف اٹھا کر ایثار کرنا اخلاق حسنہ کی تعریف میں آتا ہے۔

نبی مکرمﷺ خود بنفس نفیس مہمانوں کی خاطر داری فرماتے تھے۔ جب آپﷺ مہمان کو اپنے دسترخوان پر کھانا کھلاتے تو بار بار فرماتے:

“اور کھایئے اور کھایئے۔”

جب مہمان خوب آسودہ ہو جاتا اور انکار کرتا اس وقت آپﷺ اصرار نہیں فرماتے تھے۔

حکمت و دانائی

* مہمان کی عزت و مدارت کا اللہ نے حکم دیا ہے۔

* حضرت ابراہیم خلیل اللہ اتنے زیادہ مہمان نواز تھے کہ اگر دسترخوان پر مہمان نہیں ہوتا تھا تو گھر سے باہر مہمان کو تلاش کرنے نکل جاتے تھے اور مہمان کے ساتھ کھانا کھاتے تھے۔

* مہمانوں کی خاطر تواضع تمام انبیائے کرام، اولیاء اللہ اور اچھے لوگوں کا شیوہ رہا ہے۔

* مہمان کے آنے سے گھر میں برکت ہوتی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ رزق میں فراوانی عطا فرماتے ہیں۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 114 تا 115

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 10 - زمین پر پہلا قتل 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - بیوہ عورت 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)