بی بی خدیجہ جیلانیؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2741

غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانیؒ کی پھوپھی بی بی خدیجہؒ کو بارگاہِ الٰہی میں مقبولیت کا درجہ حاصل تھا۔ مستجاب الدعوات ولیہ تھیں۔ ان کی دعاؤں سے لوگوں کی مشکلات دور ہو جاتی تھیں۔

بہت عرصہ تک بارش نہیں ہوئی اور قحط سالی نے لوگوں کو تباہ حال کر دیا۔ بارش کے لئے بار بار دعائیں مانگی گئیں لیکن موسم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ آخر کار ایک دن لوگ کثیر تعداد میں بی بی خدیجہؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور دعا کی درخواست کی اس وقت بی بی خدیجہؒ صحن میں جھاڑو دے رہی تھیں۔ لوگوں کی پریشانی اور عاجزی سے پریشان ہو کر اللہ کے حضور عرض کیا:

“یا اللہ! میں نے جھاڑو دے دی ہے، چھڑکاؤ آپ کروا دیں۔”

کچھ دیر بعد آسمان پر بادل آ گئے، گھٹا چھا گئی، بجلی کڑکی اور موسلا دھار بارش ہونے لگی۔

بی بی خدیجہؒ نہایت فصاحت و بلاغت کے ساتھ تقریر کرتی تھیں، علم عرفان سے متعلق رموز کو اس طرح بیان کرتی تھیں کہ سامعین مسحور ہو جاتے تھے۔ ایک بار تقریر کر رہی تھیں کہ نشے میں مدہوش ایک شخص آیا اور اس نے واہی تباہی بکنا شروع کر دیا، کہنے لگا۔ اللہ کہا ہے؟ اگر ہے تو نظر کیوں نہیں آتا؟ لوگوں نے اس شخص کو زد و کوب کرنا چاہا لیکن بی بی خدیجہؒ نے منع فرما دیا۔
بی بی جیلانیؒ نے اس سے پوچھا:

“تو اللہ تعالیٰ کی قدرت کا انکار کیوں کر رہا ہے؟”

اس شخص نے کہا:

“میرا باپ ایک نیک دل انسان تھا وہ شدید بیمار ہو گیا اور بیماری نے اسے جکڑ لیا، میں نے اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ! تو میرے باپ کو اچھا کر دے لیکن میری دن رات کی دعائیں رائیگاں گئیں اور میرا باپ مر گیا۔”

سیدہ خدیجہؒ نے فرمایا:

“اے شخص! تیری دعا کی بنیاد غلط ہے اور اس پر اللہ تعالیٰ کی قدرت پر کوئی حرف نہیں آتا۔ اگر لوگ کہیں کہ تاریکی اس بات کی دلیل ہے کہ سورج روشن نہیں ہے تو کیا تو کہے گا کہ سورج تاریک ہے؟ جو آدمی پیدا ہوا ہےوہ ضرور مرے گا، پیدائش اور موت دونوں لازم و ملزوم ہیں۔”

بی بی صاحبہؒ کی بات سن کر اس شخص کی آنکھوں پر سے پردہ ہٹ گیا اور اس نے معافی مانگی۔

حکمت و دانائی

* اللہ کو پہچاننے کے لئے اللہ کی سوچ کا حامل ہونا ضروری ہے۔

*”ولی” اللہ کے دوست کو کہتے ہیں اور دوست سے قربت صرف الفت و محبت سے ہوتی ہے۔

* ہر عورت کو اللہ نے ذیلی تخلیق کے لئے بنایا ہے اور عورت اپنی اس ڈیوٹی کو بھرپور طریقہ پر انجام دے رہی ہے، اللہ ماں کی محبت کو اپنی محبت قرار دیتا ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 176 تا 177

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - زمین پر پہلا قتل 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)