بی بی حفصہؒ بنت شریں
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2782
بی بی حفصہؒ حضرت خواجہ محمد شیریںؒ کی ہمشیرہ تھیں جس طرح خواجہ محمد شیریںؒ کا شمار اپنے دور کے مشہور اولیاء اللہ میں ہوتا ہے اسی طرح بی بی حفصہؒ بھی اپنے زمانے کی عارفات کاملہ میں شمار ہوتی ہیں۔ نہایت عابدہ اور زاہدہ تھیں۔ آپؒ فرماتی تھیں:
“اللہ تعالیٰ کے ساتھ ربط قائم ہو جانے سے انسان کا دل مطمئن ہو جاتا ہے اور اس کے اوپر سکون کی بارش برستی رہتی ہے، روحانیت میں قیام صلوٰۃ کا مفہوم یہ ہے کہ ہر حال میں اور ہر قال میں اللہ سے تعلق قائم رکھا جائے۔ بندہ اپنے رب سے سب سے زیادہ قریب اس وقت ہوتا ہے جب وہ اس کے حضور سجدہ کرتا ہے۔”
ایک مرتبہ ایک عورت آپ کے پاس آئی اور کہنے لگی:
“میں اپنے شوہر کو بہت چاہتی ہوں اس کی ہر ضرورت کا خیال رکھتی ہوں مگر وہ مجھ سے ہمیشہ بدگمان رہتا ہے۔”
آپ نے ایک الائچی پر کچھ پڑھ کر دم کیا اور کہا:
“یہ الائچی اپنے شوہر کو کھلا دو۔”
الائچی کھانے کے بعد شوہر بیوی کا زن مرید ہو گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ رات کو جب چراغ بجھ جاتا تھا تب بھی گھر میں روشنی رہتی تھی۔
حکمت و دانائی
* ماں کی گود بچوں کی صحیح تربیت گاہ ہے۔
* ماں کے دل میں اگر اللہ کی عظمت ہو تو بچوں کا خود بخود اللہ سے تعلق قائم ہو جاتا ہے۔
* سائل کو کبھی جھڑکو نہیں، گھر میں مسافر آ جائے تو اسے عزت و احترام سے کھانا کھلانا چاہئے۔
* کھانے پینے کی چیزیں رات کے وقت خاص طور پر ڈھانپ کر رکھنی چاہئے۔
* کھانا ہمیشہ”بسم اللہ الرحمٰن الرحیم” پڑھ کر کھانا چاہئے۔
* اچھی بیوی گھر کو جنت بنا دیتی ہے۔
* ماں کی دعا پر فرشتے آمین کہتے ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 219 تا 220
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔