اماں جیؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2818
آپ بڑی عبادت گزار، پرہیز گار، صوم و صلوٰۃ کی پابند اور تہجد گزار تھیں، رمضان کے علاوہ نفلی روزے کثرت سے رکھتی تھیں، درود شریف کثرت سے پڑھا کرتی تھیں۔
جب ان کا بیٹا فوت ہو گیا تو بہت اداس رہنے لگی تھیں۔ خواب میں سیدنا حضورﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔ آپﷺ نے فرمایا:”رنجیدہ نہ ہو اللہ تمہیں سعادت مند بیٹا عطا فرمائے گا۔”
جب بیٹے کی ولادت ہوئی تو آپ نے اس کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی۔ بیٹے کو شوق ہوا کہ آپﷺ کا دیدار کرے، بیٹے نے ماں سے اس قلبی خواہش کا اظہار کیا۔ اماں بی نے پڑھنے کے لئے ایک دعا بتا دی۔ کہتے ہیں کہ بیٹے نے جمعرات کی شب خواب میں دیکھا کہ والدہ فرما رہی ہیں کہ میں تمہارے انتظار میں ہوں، آؤ تم کو خدمت اقدسﷺ میں پیش کروں، میرا ہاتھ پکڑ کر آنحضرتﷺ کی خدمت میں لے گئیں، میں نے دیکھا کہ چاروں طرف لوگ کھڑے ہیں اور رسولﷺ کچھ لکھوا رہے ہیں اور وہ لوگ لکھ کر اطراف عالم میں بھیج رہے ہیں۔
میری والدہ نے حضورﷺ کی خدمت میں حاضر کیا کہ یا رسول اللہﷺ یہ میرا وہی بیٹا ہے جس کی آپ نے بشارت دی تھی، رسول اللہﷺ میری طرف دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا:”ہاں یہ وہی لڑکا ہے۔”
حکمت و دانائی
* دوسروں کی اصلاح کے لئے اس وقت کچھ کیا جا سکتا ہے جب آدمی خود صاحب عمل اور صاحب کردار ہو۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 263 تا 264
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔