یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس

مکمل کتاب : تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ

مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=5506

مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس
جاگیر ہےپاس ان کے فقط ایک قیاس
ٹکڑے جو ہیں قیاس کے ہیں ، مفروضہ ہیں
ان ٹکڑوں کا نام ہم نے رکھا ہے حواس
ہمارے اطراف میں بکھرے ہوئے مختلف جاندار مٹی کی بنی ہوئی وہ مختلف تصویریں ہیں جو سانس لیتی ہیں۔ان کی زندگی کا سارا اثاثہ قیاس آرائی ہے۔یہی قیاس آرائی حواس کی بنیاد ہے۔ جب خیال متحرک ہوتا ہے تو بصارت، سماعت، گویائی، شامہ، مشام اور لمس درجہ بدرجہ ترتیب پا جاتے ہیں۔چونکہ ان کی بنیاد قیاس آرائی ہے اس لئے ظاہری حواس میں ہمارا دیکھنا، سمجھنا اور سوچنا حقیقی نہیں ہے۔اسی لئےروحانیت میں قلبی مشاہدے کو حقیقت کہا گیا ہے۔قرآن کہتا ہے ’’دل نے جو دیکھا، جھوٹ نہیں دیکھا۔‘‘

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 147 تا 147

یہ تحریر English (انگریزی) میں بھی دستیاب ہے۔

تذکرہ قلندر بابا اولیاءؒ کے مضامین :

انتساب 1 - پیش لفظ 2 - حالات زندگی 3 - قلندر 4 - قلندری سلسلہ 5 - تعارف 6 - جائے پیدائش 7 - تعلیم و تربیت 8 - روحانی تربیت 9 - درونِ خانہ 10 - روزگار 11 - بیعت 12 - مقام ولایت 13 - اخلاق حسنہ 14 - بچپن اور شباب 15 - اوصاف حمیدہ 16 - عظمت 17 - صلبی اولاد 18 - تصنیفات 19 - کشف وکرامات 20 - کبوتر زندہ ہوگیا 21 - گونگی بہری لڑکی 22 - موسلادھار بارش 23 - میں نے ٹوکری اٹھائی 24 - مہر کی رقم 25 - فرشتے 26 - مشک کی خوشبو 27 - ایثار و محبت 28 - چولستان کا جنگل 29 - ہر شئے میں اللہ نظر آتا ہے 30 - زمین پر بٹھادو 31 - جِن مرد اور جِن عورتیں 32 - پیش گوئی 33 - درخت بھی باتیں کرتے ہیں 34 - لعل شہباز قلندر ؒ 35 - صاحب خدمت بزرگ 36 - فرشتے حفاظت کرتے ہیں 37 - سٹّہ کا نمبر 38 - بیوی بچوں کی نگہداشت 39 - نیلم کی انگوٹھی 40 - قلندر کی نماز 41 - وراثتِ علم لدنّی 42 - مستقبل کا انکشاف 43 - اولیاء اللہ کے پچیس جسم ہوتے ہیں 44 - فرائڈ اور لی بی ڈو 45 - جسم مثالی یا AURA 46 - آپریشن سے نجات 47 - کراچی سے تھائی لینڈ میں علاج 48 - ایک لاکھ روپے خرچ ہوگئے 49 - پولیو کا علاج 50 - ٹوپی غائب اور جنات حاضر 51 - زخم کا نشان 52 - بارش کا قطرہ موتی بن گیا 53 - جاپان کی سند 54 - اٹھارہ سال کے بعد 55 - خون ہی خون 56 - خواجہ غریب نواز ؒ اور حضرت بوعلی شاہ قلندر ؒ 57 - شاہ عبدالطیف بھٹائیؒ 58 - میٹھا پانی کڑوا ہوگیا 59 - پیٹ میں رسولی کا روحانی علاج 60 - خرقِ عادت یا کرامت 61 - ارشادات 62 - انسان کا شعوری تجربہ 63 - زمان ماضی ہے 64 - ماضی اور مستقبل 65 - حواس کیا ہیں ؟ 66 - اپنا عرفان 67 - اسرارِ الٰہی کا بحر ذخّار 68 - دربار رسالت ؐ میں حاضری 67 - کُن فیَکون 68 - مکتوبِ گرامی 69 - ہزاروں سال پہلے کا دور 70 - سورج مرکز ہے، زمین مرکز نہیں 71 - فرائڈ کا نظریہ 72 - علم مابعد النفسیات 73 - مابعد النفسیات اور نفسیات 74 - تصنیفات 75 - رباعیات 75.1 - محرم نہیں راز کاوگر نہ کہتا 75.2 - اک لفظ تھا ، اک لفظ سے افسانہ ہوا 75.3 - معلوم نہیں کہاں سے آنا ہے مرا 75.4 - مٹی میں ہے دفن آدمی مٹی کا 75.5 - نہروں کو مئے ناب کی ویراں چھوڑا 75.6 - اک جُرعہ مئے ناب ہے ہر دم میرا 75.7 - جس وقت کہ تن جاں سے جدا ٹھیر یگا 75.8 - اک آن کی دنیا ہے فریبی دنیا 75.9 - دنیائے طلسمات ہے ساری دنیا 75.10 - اک جُرعہ مئے ناب ہے کیا پائے گا 75.11 - تاچند کلیساو کنشت و محراب 75.12 - ماتھے پہ عیاں تھی روشنی کی محراب 75.13 - جو شاہ کئی ملک سے لیتے تھے خراج 75.14 - کل عمر گزر گئی زمیں پر ناشاد 75.15 - ہرذرّہ ہے ایک خاص نمو کا پابند 75.16 - آدم کو بنایا ہے لکیروں میں بند 75.17 - ساقی ترے میکدے میں اتنی بیداد 75.18 - اس بات پر سب غور کریں گے شاید 75.19 - یہ بات مگر بھول گیا ہے ساغر 75.20 - اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر 75.21 - ساقی ! ترا مخمور پئے گا سوبار 75.22 - کل روز ازل یہی تھی میری تقدیر 75.23 - ساقی ترے قدموں میں گزرنی ہے عمر 75.24 - آدم کا کوئی نقش نہیں ہے بے کار 75.25 - حق یہ ہے کہ بیخودی خودی سے بہتر 75.26 - جبتک کہ ہے چاندنی میں ٹھنڈک کی لکیر 75.27 - پتھر کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر 75.28 - مٹی سے نکلتے ہیں پرندے اڑ کر 75.29 - معلوم ہے تجھ کو زند گانی کا راز ؟ 75.30 - مٹی کی لکیریں ہیں جو لیتی ہیں سانس 75.31 - ہر چیز خیالات کی ہے پیمائش 75.32 - ساقی کا کرم ہے میں کہاں کامئے نوش 76 - وصال 77 - خانقاہ عظیمیہ 78 - عرس مبارک 79 - سلسلۂ عظیمیہ کاتعارف اوراعزاض و مقاصد 80 - رنگ 81 - سنگ بنیاد 82 - خانواَدۂ سلاسل 83 - رنگ 84 - اغراض و مقاصد 85 - قواعد و ضوابط
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)