بی بی حفضہؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2780
بی بی حفضہؒ کے چہرے کو عبادت و ریاضت نے پرکشش اور پرنور بنا دیا تھا۔ درویشوں اور ولیوں کی بڑی عقیدت مند تھیں۔ مرشد کامل کی تلاش میں برسوں سرگرداں پھریں، مطالعہ کی شوقین تھیں، تصوف اور مذہب پر کتابوں کا مطالعہ کرتی تھیں۔ اولیاء اللہ کے تذکرے اور قدسی نفس حضرات و خواتین کے قصے تسکین کا باعث ہوتے تھے۔
مرشد کامل کی تلاش کامیاب رہی اور آخر کار انہیں ایک درویش مل گئے، آپؒ کو ان سے بڑی عقیدت ہو گئی اور درویش بھی آپؒ کا بے حد خیال رکھتے تھے۔ آپؒ فرماتی تھیں:
“وسائل کی کمی، جنگ و جدل، ظلم و ستم، فتنہ و فساد، بربریت، قدرتی عذاب دنیا سے ہمیشہ کے لئے محروم ہو جانے کی ہیبت یا روز روز کے بڑھتے ہوئے سماجی اور سیاسی مسائل اس لئے ہیں کہ انسان کا عقیدہ کمزور ہے۔ اللہ سے وہ تعلق قائم نہیں رہا۔ جو فی الحقیقت ہونا چاہئے۔ تعلق بااللہ ہی صراط مستقیم ہے جو یقیناً کامیابی کی راہ ہے۔”
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
“اور تم پر جو مصائب آتے ہیں وہ تمہارے ہی کرتوتوں کا نتیجہ ہیں اور اللہ تو بہت خطاؤں سے درگزر کرتا ہے۔”(سورۃ الشوریٰ)
“اور تم سب مل کر خدا کی طرف پلٹو۔ اے مومنو! تا کہ تم فلاح پاؤ۔”
اپنے اعمال کی ہیبت ناک دلدل اور اپنے ہی ہاتھوں سے بنائے ہوئے شکنجوں میں جب قوم یا فرد گرفتار ہو جاتا ہے تو مصائب و آلام سے نگل لیتے ہیں اور جب وہ نادم ہو کر اپنی خطاؤں کا اعتراف کرتا ہے اور اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرتا ہے تو اللہ میاں خوش ہو جاتے ہیں۔
اللہ تعالیٰ کی طرف پلٹنے کو قرآن پاک کی زبان میں “توجہ”کہا گیا ہے اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنا دراصل متوجہ ہونا ہے، یہی عمل تمام مصائب کا حل ہے اور ہر قسم کے خوف و غم سے محفوظ رہنے کا حقیقی علاج ہے۔
حکمت و دانائی
* اپنی زندگی کو عشق و وفا کی چلتی پھرتی تصویر اور نمونہ بنا دو بلاشبہ ایسے افراد کو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کی صف میں شامل کر لیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے ان مخصوص بندوں کا ایک سلسلہ ہے جس میں شامل ہونے کے بعد انسان کا دل، دماغ اور نفس مطمئن ہو جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اپنے ایسے بندوں پر اپنے فضل و کرم سے اپنی رحمتوں، برکتوں اور انوار و تجلیات کی بارش برساتا ہے۔
* جب بندہ اللہ تعالیٰ سے بھلائی کی توفیق طلب کرتا ہے تو اسے بھلائی کی توفیق مل جاتی ہے۔
* عبادت سے چہرہ پرکشش اور پرنور ہو جاتا ہے۔
* اپنی زندگی کو دوسروں کے لئے عشق وفا کی تصویر بنا دینا ہی اخلاص ہے۔
* اللہ ہر قسم کے احتیاج سے مبرا ہے اور مخلوق ہر حال میں اللہ کی محتاج ہے۔
* نیکی کا ڈھنڈورا نہ پیٹو بری باتوں سے بچنے کی تدبیر کرو۔
* چھوٹے بچوں کو غور سے دیکھو روشنی نظر آئے گی۔
* بڑے جب بچوں کو دیکھتے ہیں تو بچوں میں ان کو اپنا بچپن نظر آتا ہے۔
* ہر عمر رسیدہ آدمی ماضی کی دستاویز ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 216 تا 218
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔