بی بی ست الملوکؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2692
خدمت خلق کا شغف رکھتی تھیں۔ دور دراز علاقوں سے پریشان حال خواتین اپنے مسائل کے حل اور دعا کے لئے آتیں۔ انہیں آپ کی دعا، تعویذ اور وظیفے سے آسودگی حاصل ہوتی تھی۔
ایک مرتبہ بیت المقدس زیارت کے لئے گئیں۔ ایک بزرگ علی بن علبس یمانیؒ کا بیان ہے کہ میں بھی وہیں تھا۔ میں نے دیکھا کہ آسمان سے مسجد کے گنبد تک نور کی ایک “بیم”(Beam) ہے۔ جا کر دیکھا تو گنبد کے نیچے بی بی ست الموکؒ نماز میں مشغول تھیں۔
آپ فرماتی تھیں:
“اگر آپ اللہ تعالیٰ کی قربت اختیار کر کے کائنات پر اپنی حاکمیت قائم کرنا چاہتے ہیں تو اللہ کی مخلوق کی خدمت کریں۔ اللہ کی مخلوق سے محبت کرنے والے لوگ اللہ کے دوست ہیں اور دوست پر دوست کی نوازشات و اکرامات کی بارش ہمیشہ ہوتی رہتی ہے۔”
حکمت و دانائی
* جب کوئی بندہ یا بندی اللہ سے قریب ہو جاتا ہے تو “نور” سے اس کا تعلق قائم ہو جاتا ہے۔
* ضمیر”نور باطن” ہے۔ نور باطن سے ہی ساری سعادتیں حاصل ہوتی ہیں۔
* اللہ کے لئے نماز قائم کی جائے تو نمازی کو حضور قلب ہوتا ہے۔ حضور قلب کا مفہوم یہ ہے کہ بندہ یا بندی دیکھتی ہے کہ اللہ میرے سامنے ہے اور میں اللہ کے سامنے رکوع میں ہوں، میں اللہ کے سامنے سربسجود ہوں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 131 تا 131
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔