ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2653
تاریخ میں مشہور بزرگ حضرت حسین بن منصور حلاجؒ کی بہن روحانیت میں بلند مقام رکھتی ہیں۔ گھریلو مصروفیات کے بعد رات کو آبادی سے دور عبادت و ریاضت میں مشغول ہو جاتی تھیں۔ ایک طویل عرصے کے بعد انوار و برکات اور فیض و انعامات کا سلسلہ شروع ہوا۔ تعلیمات کا سلسلہ بیس سال تک جاری رہا۔
حضرت حسین بن منصورؒ نے ایک دن دیکھا کہ “مرد غیب” پیالے میں کوئی چیز ان کو پلا رہا ہے۔ حضرت منصورؒ نے کہا، بہن! کچھ مجھے بھی عنایت کیجئے ۔ فرمایا: “منصور اس فیض ربانی کو برداشت نہیں کر سکوگے۔”
حضرت منصور نے اصرار کر کے اس پیالے میں سے پی لیا۔ بعد ازاں “اناالحق” کی صدا لگانے پر حضرت حسین بن منصورؒ کو سنگسار کر دیا گیا۔
سنگسار کرتے وقت بہن نے کہا:
“بھائی! مجھے معلوم تھا کہ تیرے ساتھ یہ واقعہ رونما ہو گا۔ لیکن میں نے تجھے اس لئے منع نہیں کیا کہ تو حقیقت سے واقف ہو جائے۔ اگر تو صبر سے کام لیتا تو تیرے اندر “راز” برداشت کرنے کی سکت پیدا ہو جاتی۔ مجھے دیکھ کہ میں بیس سال سے ہر رات ایک پیالہ پیتی ہوں لیکن برداشت کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑتی۔”
آپؒ چلتے پھرتے انوار و تجلیات کے مشاہدے کرتیں۔ کبھی کبھار استغراق طاری ہو جاتا۔ اس کیفیت میں جو بات منہ سے نکل جاتی حرف بہ حرف پوری ہوتی۔ آپ اکثر فرمایا کرتیں۔ “دوست کی خوشبو مجھے مست و بے خود رکھتی ہے۔”
حکمت و دانائی
* ہمت سے مردہ قوم بھی زندہ ہو جاتی ہے۔
* ناکامیوں پر غور کرنے سے کامیابی کا زینہ تعمیر ہوتا ہے۔
ایمان سادگی اور قناعت سے پیدا ہوتا ہے۔
* جب تک کسی شخص سے معاملہ نہ پڑے اس کے بارے میں رائے قائم نہیں کرنی چاہئے۔
* اچھے حسن کے ساتھ اچھے اخلاق کی بھی دعا کرنی چاہئے۔
* مستقل مزاجی سے پہاڑ ریزہ ریزہ ہو سکتا ہے۔ اور سست الوجود آدمی کو کنکر بھی پہاڑ لگتا ہے۔
* خود غرض لوگ غلام بن جاتے ہیں۔
* مزاج پرسی آداب مجلس میں شامل ہے۔
* عقل گناہ کے وقت مخالفت نہیں کرتی۔ بصیرت ضمیر کو زندہ رکھتی ہے۔
* تجربہ بہترین معلم ہے۔
* “تفکر” بہتر نتائج کی کنجی ہے۔
* امید کے سہارے جینا اور عمل نہ کرنا خود فریبی ہے۔
* مصائب پریشان کرنے کے لئے نہیں بیدار کرنے کے لئے آتے ہیں۔
* دوست کی خوشبو مست و بے خود رکھتی ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 96 تا 97
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔