عورت اور سائنسی دور
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2631
اس صدی میں عورت اور مرد میں مسابقت کا مقابلہ جاری ہے۔ عورت بینکوں میں منیجر ہے، ڈائریکٹر اور سیکرٹری کی کرسی پر براجمان ہے۔ کالج میں پرنسپل ہے۔ یونیورسٹی میں چانسلر ہے۔ کیبنٹ میں ممبر ہے۔ وزیر خارجہ، وزیر خزانہ، وزیر تعلیم اور وزیراعظم ہے۔ کمپیوٹر میں ماسٹر ہے۔ بسوں میں ڈرائیور ہے۔ ڈاکٹر ہے، سرجن ہے اور حکمران ہے۔ فی زمانہ علمی اعتبار سے عورت مرد ے زیادہ تعلیم یافتہ ہے۔ لیٹریسی ریٹ (Literacy Rate)کے مطابق عورتیں مردوں سے زیادہ عالم ہیں۔
اس وقت دنیا میں ۱۲ سے زیادہ ممالک میں خواتین حکمران ہیں۔ عورت مرد کو طلاق دے سکتی ہے۔ زمین پر کوئی شعبہ ایسا نہیں ہے جہاں عورت مرد سے پیچھے ہو۔
قاہرہ یونیورسٹی میں گریجویٹ لڑکیوں کی تعداد مرد گریجویٹس سے زیادہ ہے۔ مصر کے علاوہ دوسرے عرب ممالک میں بھی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طالبات کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے۔ عراق میں ستر(۷۰) فیصد لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔
شام اور اردن میں ان کی تعداد ستر فیصد سے زیادہ ہے اور الجیریا اور تیونس میں لڑکوں کی نسبت تعلیم یافتہ لڑکیوں کی تعداد نوے(۹۰) فیصد ہے۔
آج کے دور میں لڑکیاں تعلیم کے ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ ان کا پسندیدہ موضوع سائنس، بینکنگ اور طب ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چین میں پچیس فیصد سے زیادہ لڑکیاں پائلٹ ہیں جو جنگی جہاز اڑاتی ہیں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 71 تا 72
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔