ایک سے زیادہ شادی
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2582
قرآن میں جہاں ایک سے زائد شادیوں کی اجازت دی گئی ہے۔ درحقیقت اسے یتامیٰ کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جن بچیوں کے والدین زندہ سلامت ہوں ان کے لئے ان کی شادی کرنا کوئی مشکل نہیں ہوتا لیکن جن بچیوں کے والدین موجود نہ ہوں یا جو عورتیں بیوہ ہو گئی ہوں ان کی شادیوں میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
اس لئے اسلام نے بے سہارا عورتوں کو معاشرے میں مقام دلانے کے لئے ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کی اجازت دی ہے۔ بعض اوقات کئی دوسرے واقعات بھی پیش آ سکتے ہیں مثلاً جنگ میں مردوں کی زیادہ تعداد شہید ہو جائے اور معاشرے میں عورتوں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو انہیں بھی سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
غرض اسلام نے عورت کو تحفظ دینے کے لئے ہر مرد کو دوسری شادی کا حق نہیں دیا۔ لیکن جن کو حق دیا ہے ان کے لئے شرط ہے کہ مرد ایک سے زائد بیویوں کا نان نفقہ باآسانی پورا کرے اور اللہ تعالیٰ نے مرد کو بیویوں کے درمیان انصاف کرنے پر پابند کیا ہے۔ رسول اکرمﷺ کا ارشاد ہے “جس شخص کی دو بیویاں ہوں اور وہ انہیں انصاف فراہم نہ کرے اور کسی ایک بیوی کی طرف مائل ہو جائے تو قیامت کے دن اس کا حشر اس حال میں ہو گا کہ اس کا آدھا دھڑ مفلوج ہو گا۔”
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 53 تا 54
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔