حضرت بی بی ہاجرہؑ
مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2520
حضرت ابراہیم ؑ کی بیوی حضرت بی بی ہاجرہؑ کے بطن سے جب حضرت اسمٰعیل ؑ کی ولادت ہوئی تو حضرت ابراہیم ؑ کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے حکم ہوا کہ اپنی بیوی اور بچے کو مکہ کے صحرا میں چھوڑ آؤ۔ اس وقت مکہ صحرائے عرب کی بنجر زمین کا ایک ٹکڑا تھا۔ جہاں ریتیلے ٹیلوں کے سوا کچھ نہ تھا۔
حضرت ابراہیم ؑ نے جب بی بی ہاجرہؑ سے فرمایا کہ میں تمہیں مکہ کے صحرا میں چھوڑنے جا رہا ہوں تو آپؑ نے صرف یہ پوچھا کہ
“کیا آپ یہ کام اللہ کے حکم سے کر رہے ہیں؟”
حضرت ابراہیم ؑ نے فرمایا:
“بے شک میرا یہ عمل میرے رب کے حکم کی تعمیل میں ہے۔”
بی بی ہاجرہؑ نے فرمایا:
“آپ مجھے اللہ کے حکم کی تعمیل میں فرمانبردار پائیں گے۔”
حضرت ابراہیم ؑ اللہ کے حکم پر اپنی بیوی اور نوزائیدہ بچے کو صحرا میں چھوڑ کر چلے گئے۔ چند دنوں کے بعد جب کھانے پینے کا ذخیرہ ختم ہو گیا اور پیاس سے بچے کی زبان حلق کو لگ گئی تو ماں کے اندر خالقیت کی فطرت بے قراری کی صورت میں متحرک ہوئی۔ انہوں نے انتہائی بے قراری میں صفا اور مروہ کے درمیان سات چکر لگائے۔ سات چکر کے بعد وہ مروہ سے صفا تک پہنچیں جہاں بچہ لیٹا ہوا تھا۔ دیکھا کہ اس کی ایڑی کے نیچے چشمہ ابل رہا ہے۔
جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے اللہ کی فرمانبرداری کا مظاہرہ کیا اسی طرح ایک عورت حضرت ہاجرہؑ راضی بہ رضا رہیں اور اللہ تعالیٰ نے ان کے عمل کو اتنا پسند فرمایا کہ حاجیوں پر صفا اور مروہ کے چکر فرض کر دیئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 29 تا 30
ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔