قوّت ارادی کیا ہے؟

مکمل کتاب : روح کی پکار

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=13275

سوال: میں ایک عرصے سے روحانی ڈائجسٹ کا قاری ہوں۔ آپ اپنے مضامین میں اکثر و بیشتر ’’یقین‘‘ پر بہت زور دیتے ہیں۔ کیا یقین قوّت ارادی ’’وِل پاور‘‘ ہے؟۔۔۔۔۔۔براہِ کرم اس کی وضاحت فرمائیں۔
جواب: اگر کبھی قرآنِ پاک کے مطالعے کا موقع ملے تو آپ کو جگہ جگہ ایمان اور ایمان والوں کا تذکرہ ملے گا۔ اسی ایمان کا اردو ترجمہ یقین ہے۔ صفحات کی کمی کو ملحوظ رکھتے ہوئے یقین کی وضاحت کچھ یوں ہے کہ:

یقین جملہ مظاہرات کا سرچشمہ ہے۔ قوّت ارادی بھی یقین ہی کا ایک یونٹ ہے۔ یقین کے حُصول کے لئے مشاہدہ ضروری ہے اور مشاہدے کی تکمیل صرف اسی صورت میں ہو گی جب یقین کے تین مدارج:

  1. علمُ الیقین،
  2. عینُ الیقین، اور
  3. حقُ الیقین

کو درجہ بدرجہ طے کیا جائے گا۔

مثال کے طور پر آپ کے سامنے پہلی بار کوئی سیب کا نام لیتا ہے اور اس کے رنگ، بناوٹ، ذائقے اور فوائد کا تذکرہ کرتا ہے۔ آپ کا علمُ الیقین ہو گیا۔ یہ مشاہدے کا پہلا قدم ہے۔

دوسرے قدم پر آپ سیب کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیتے ہیں اور اس کے رنگ اور بناوٹ کا مشاہدہ کر لیتے ہیں۔ یہ عینُ الیقین کا درجہ ہے۔

تیسرے درجے میں جسے آپ حقُ الیقین کہتے ہیں، یہ آپ کو سیب، سیب کے رنگ، اس کی بناوٹ، اس کے ذائقہ اور فوائد کا نہ صرف علم ہُوا بلکہ اپنی آنکھوں سے اس کا مشاہدہ بھی کر چکے ہیں۔   اپنے طور  پر سیب کر کھا کر اُس کا تجربہ بھی کر لیا ہو۔ یقین کی تکمیل صرف اُسی وقت ممکن ہے جب آپ کسی بات یا کسی چیز کی کُنہ تک پہنچ جائیں۔ زندگی اور زندگی کا ہر قدم، ہر سانس یقین کے گرد گھومتا ہے۔ یقین ہی زندگی کے جملہ نشیب و فراز، مسائل، افکار و اعمال کی پیدائش کا باعث ہے۔
اگر انسان کے اندر یقین کی وہ طاقت اور صلاحیت پیدا اور بیدار ہو جائے جس کا تذکرہ قرآنِ پاک میں خالقِ کائنات اللہ نے کیا ہے تو انسان ایسے ایسے کام انجام دے سکتا ہے جس کا گزر نَوعِ انسانی کی برادری کے شعور میں کبھی نہیں ہوا۔ یقین کی اس صلاحیت، طاقت، اس کے مظاہرے کے واقعات اور تذکرے، قرآنِ پاک میں جا بجا موجود ہیں مثلاً حضرت سلیمان علیہ السّلام کے واقعے میں اسی یقین کا مظاہرہ ایک آدم زاد بندے نے اس طرح کیا کہ سارے درباری یہ منظر دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے کہ پلک جھپکنے سے پہلے ہزاروں مِیل دُور سے حضرت سلیمان علیہ السّلام کے دربار میں بلقیس کا تخت موجود ہو گیا۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 213 تا 215

روح کی پکار کے مضامین :

0.01 - انتساب 1 - مراقبہ کیا ہے؟ 2 - زمان و مکان کیا ہے؟ 3 - لوحِ محفوظ 4 - خالقِ خدا 5 - اللہ تعالیٰ نظر کیوں نہیں آتے؟ 6 - اللہ تعالیٰ کی امانت کے حصول کے بعد ظالم اور جاہل کیسے؟ 7 - کونسی طرزِ فکر اللہ کے قریب کرتی ہے؟ 8 - روحانی طرزِ فکر کا تجزیہ 9 - روحانیت میں سب سے پہلے کیا ضروری ہے؟ 10 - طرزِ فکر کی منتقلی کس قانون سے ہوتی ہے؟ 11 - زمان (Time) کی حدود 12 - نفس کیا ہے؟ 13 - درست طرزِ فکر کونسی ہے؟ 14 - مرشد کو ظاہری آنکھ سے نہ دیکھا ہو 15 - کیا مراقبہ خواب کا تسلسل ہے؟ 16 - اللہ تعالیٰ کے درمیان حجاب 17 - اللہ تعالیٰ بہترین خالق ہیں 18 - اللہ تعالیٰ ہر چیز پر محیط ہیں 19 - اللہ تعالیٰ کے علم کا عکس 20 - کائنات کے تخلیقی خدوخال 21 - کسی چیز کو سمجھنے کے لئے بنیادی عمل نظر ہے 22 - اللہ تعالیٰ کی صفات 23 - علم استدراج اور علم نوری میں فرق 24 - روحانی تصرّف کیا ہے؟ 25 - اختیاری اور غیر اختیاری طرزِ فکر 26 - بخیلی اور سخاوت 27 - زندگی کی بنیاد 28 - حقیقت مُطلَقہ کیا ہے؟ 29 - یقین کے کیا عوامل ہیں؟ 30 - کیا اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان سب مسخر کر دیا؟ 31 - شُہود کی قسمیں 32 - سائنسی ایجادات 33 - علم کی حیثیت 34 - کیا قرآنی آیات پڑھنی چاہئیں؟ 35 - تعویذ کے اندر کونسی طاقت ہے؟ 36 - فِقہی علم کیا ہے؟ 37 - سلطان کیا ہے؟ 38 - مٹھاس یا نمک 39 - خیالی اور حقیقی خواب 40 - دعا آسمان سے کیوں پھینکی جاتی ہے؟ 41 - مرشد کس طرح فیض منتقل کرتا ہے؟ 42 - کتنی نیند کرنی چاہئے؟ 43 - کیا رنگین روشنیاں غذائی ضروریات پوری کرتی ہیں؟ 44 - طریقت اور شریعت 45 - روح کا عرفان 46 - عام آدمی اور مؤمن میں فرق 47 - حساب کتاب کیا ہوتا ہے؟ 48 - استغنائی طرزِ فکر 49 - خود ترغیبی کیا ہے؟ 50 - کیفیت اور خیال میں فرق 51 - حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد 52 - تدلّیٰ اور علم الاسماء 53 - ارتقائی منازل 54 - نورِ باطن 55 - ذہن بیمار یا جسم بیمار 56 - روح کہاں جاتی ہے؟ 57 - علم الغیب کیا ہے؟ 58 - اللہ کا پسندیدہ بندہ 59 - فنا و بقا کیا ہے؟ 60 - رنج و غم کیوں جمع ہوتے ہیں؟ 61 - وَحدت الوجود اور وَحدت الشُہود 62 - دماغ میں دو کھرب خانے 63 - قلم خشک ہو گیا 64 - ترقی کا فسوں 65 - کون سا رنگ کون سا پتھر؟ 66 - نماز میں حضورِقلب پیدا ہو 67 - روحانی تفسیر 68 - روح سے وُقوف حاصل کرنا 69 - نظر کا قانون 70 - زمان و مکان (Time And Space) 71 - شجرِ ممنوعہ کیا ہے؟ 72 - کائنات کا بنیادی مسالہ 73 - اِرتکازِ توجّہ 74 - جسم میں لطیفے 75 - مادری زبان میں خیالات 76 - تصوّرِ شیخ 77 - کشش کیوں ہوتی ہے؟ 78 - معجزہ، کرامت، اِستدراج کیا ہے؟ 79 - قوّت ارادی کیا ہے؟ 80 - تخلیقی اختیارات 81 - بغیر استاد کیا نقصان ہوتا ہے؟ 82 - سورج بینی کا کیا فائدہ ہے؟ 83 - رَحمۃَ لِّلعالمین 84 - وہاں کی زبان کو سمجھنا 85 - مراقبہ کا حکم 86 - انسانی کوشش کا عمل دخل 87 - اسفل زندگی سے نکلنا 88 - اسمِ اعظم کیا ہے؟ 89 - ہر شئے دو رخوں پر ہے 90 - مؤکل کیا ہوتے ہیں؟ 91 - مذہب کی حقیقت کیا ہے؟ 92 - حواس کہاں سے آتے ہیں؟ 93 - شرحِ صدر کیا ہے؟ 94 - تفکر کی صلاحیت 95 - عشاء کا وقت افضل کیوں ہے؟ 96 - سعید روح اور شَقی روح کیا ہے؟ 97 - حافظے کی سطح 98 - حسبِ خواہش نتیجہ نہ ملنا 99 - نیگیٹیو بینی کیا ہے؟ 100 - اس کتاب میں شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے 101 - یاحي یاقیوم کا کیا مطلب ہے؟
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)