ارتقائی منازل

مکمل کتاب : روح کی پکار

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12713

سوال: روحانیت کے راستے پر چلنے والے طالب علموں کے اندر کس قسم کی طرزِ فکر ہونی چاہئے کہ وہ ارتقائی منازل طے کر سکیں؟

جواب: روحانیت کے راستے پر چلنے والے سالک کے اندر یہ طرزِ فکر ضروری ہے کہ وہ اپنے تمام معاملات اللہ تعالیٰ کے اوپر چھوڑ دے۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ
’’وہ لوگ جو راسخ فی العلم ہیں کہتے ہیں ہمارا ایمان ہے کہ ہر چیز اللہ کی طرف سے ہے۔‘‘ (سورۃ آلِ عمران – آیت نمبر 7)
یہی وہ اصل طرزِ فکر ہے جو انسان کے اندر إستغناء پیدا کرتی ہے۔ إستغناء کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہاتھ پیر چھوڑ کر بیٹھا رہے۔ کوشش اور جدّوجہد اس پر لازم ہے۔ کوشش اور جدّ و جہد کے ساتھ نتائج پر نظر نہیں ہونی چاہئے بلکہ نتائج اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیں۔ یعنی جو کچھ ہو رہا ہے یا ہم کر رہے ہیں وہ سب اس لئے کر رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایسا چاہتا ہے۔ روحانیت میں اس بات کو ذہن نشین کرا دیا جاتا ہے کہ انسان کی زندگی اور زندگی کے تمام اعمال و اشغال سب مِن جانب اللہ ہیں۔ اس کی نظر عذاب ثواب، توقع اور صلہ و ستائش پر نہیں ہوتی وہ برائیوں سے اس لئے بچتا ہے کہ یہ عمل اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے۔ اچھائیوں کو اس لئے اختیار کرتا ہے کہ اس سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتے ہیں۔ عذاب و ثواب کا جب تذکرہ آتا ہے تو اس میں ڈر، خوف، دہشت، ہیبت اور آسائش و آرام اور آسانیاں پیش نظر ہوتی ہیں۔ کسی سالک کے لئے یہ طرزِ فکر زہرِ قاتل ہے۔ اس طرزِ فکر کا بندہ روحانیت میں کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔ اس کے دل میں اللہ تعالیٰ کا خوف نہیں ہوتا اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کی ذات سراپا محبت ہے۔ جہاں ڈر آ جاتا ہے دوری واقع ہو جاتی ہے۔ اللہ سے ڈرنے کا مطلب یہ ہوا کہ انسان اللہ تعالیٰ سے دور ہو گیا اور اللہ تعالیٰ سے محبت کرنے کا منشا یہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ سے قریب ہو۔
انسان کی ذہنی طرزِ فکر ماحول سے بنتی ہے۔ جس قسم کا ماحول ہوتا ہے اس ماحول میں تمام اعمال کے نقوش در و بست یا کم و بیش ذہن پر مُرتسم ہو جاتے ہیں۔ جس حد تک یہ نقوش ہلکے یا گہرے ہوتے ہیں اسی مناسبت سے انسان کی زندگی کی ایک نہج بن جاتی ہے۔ اگر کوئی بچہ ایسے ماحول میں پرورش پاتا ہے جہاں والدین اور اس کے ارد گرد ماحول کے لوگ ذہنی پیچیدگی، بددیانتی اور ان اعمال کے عادی ہوں جو معاشرے کے لئے ناقابلِ قُبول اور ناپسندیدہ ہیں، وہ بچہ لازمی طور پر قبول کرے گا۔ اسی طرح اگر بچے کا ماحول پاکیزہ ہے تو وہ پاکیزہ نفس ہو گا۔ یہ عام مشاہدہ ہے کہ بچہ وہی زبان سیکھتا ہے جو ماں باپ بولتے ہیں وہی عادات و اطوار اختیار کرتا ہے جو والدین سے ورثہ میں منتقل ہوتے ہیں۔ قانون یہ ہے کہ:
بچہ کا ذہن آدھا والدین کا ورثہ ہوتا ہے اور آدھا ماحول کے زیر اثر بنتا ہے۔
یہ مثال صرف بچوں کے لئے مخصوص نہیں، اِس میں افراد اور قوموں پر بھی یہ قانون لاگو ہوتا ہے۔
ابتداءِ آفرینش تا اِیں دَم، جو کچھ ہو چکا ہے، ہو رہا ہے یا آئندہ ہو گا وہ سب کا سب نوعِ انسانی کا ورثہ ہے۔ یہ ورثہ قوموں میں اور افراد میں منتقل ہوتا رہتا ہے۔ اسی کو ہم ارتقاء کہتے ہیں۔
مختصراً کسی روحانی طالب علم کو یہ ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ طرزِ فکر دو ہیں۔ ایک طرزِ فکر بندے کو اپنے خالق سے قریب کرتی ہے اور دوسری طرزِ فکر بندے کو اپنے خالق سے دور کرتی ہے۔ ہم جب کسی انعام یافتہ شخص سے قربت حاصل کرتے ہیں جسے وہ طرزِ فکر حاصل ہے جو خالق سے قریب کرتی ہے تو قانون کے مطابق ہمارے اندر وہی طرزِ فکر کام کرنے لگتی ہے اور ہم جس حد تک اس انعام یافتہ شخص سے قریب ہو جاتے ہیں اتنی ہی اس کی طرزِ فکر ہمیں حاصل ہو جاتی ہے اور انتہا یہ ہے کہ دونوں کی طرزِ فکر ایک بن جاتی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 175 تا 177

روح کی پکار کے مضامین :

0.01 - انتساب 1 - مراقبہ کیا ہے؟ 2 - زمان و مکان کیا ہے؟ 3 - لوحِ محفوظ 4 - خالقِ خدا 5 - اللہ تعالیٰ نظر کیوں نہیں آتے؟ 6 - اللہ تعالیٰ کی امانت کے حصول کے بعد ظالم اور جاہل کیسے؟ 7 - کونسی طرزِ فکر اللہ کے قریب کرتی ہے؟ 8 - روحانی طرزِ فکر کا تجزیہ 9 - روحانیت میں سب سے پہلے کیا ضروری ہے؟ 10 - طرزِ فکر کی منتقلی کس قانون سے ہوتی ہے؟ 11 - زمان (Time) کی حدود 12 - نفس کیا ہے؟ 13 - درست طرزِ فکر کونسی ہے؟ 14 - مرشد کو ظاہری آنکھ سے نہ دیکھا ہو 15 - کیا مراقبہ خواب کا تسلسل ہے؟ 16 - اللہ تعالیٰ کے درمیان حجاب 17 - اللہ تعالیٰ بہترین خالق ہیں 18 - اللہ تعالیٰ ہر چیز پر محیط ہیں 19 - اللہ تعالیٰ کے علم کا عکس 20 - کائنات کے تخلیقی خدوخال 21 - کسی چیز کو سمجھنے کے لئے بنیادی عمل نظر ہے 22 - اللہ تعالیٰ کی صفات 23 - علم استدراج اور علم نوری میں فرق 24 - روحانی تصرّف کیا ہے؟ 25 - اختیاری اور غیر اختیاری طرزِ فکر 26 - بخیلی اور سخاوت 27 - زندگی کی بنیاد 28 - حقیقت مُطلَقہ کیا ہے؟ 29 - یقین کے کیا عوامل ہیں؟ 30 - کیا اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان سب مسخر کر دیا؟ 31 - شُہود کی قسمیں 32 - سائنسی ایجادات 33 - علم کی حیثیت 34 - کیا قرآنی آیات پڑھنی چاہئیں؟ 35 - تعویذ کے اندر کونسی طاقت ہے؟ 36 - فِقہی علم کیا ہے؟ 37 - سلطان کیا ہے؟ 38 - مٹھاس یا نمک 39 - خیالی اور حقیقی خواب 40 - دعا آسمان سے کیوں پھینکی جاتی ہے؟ 41 - مرشد کس طرح فیض منتقل کرتا ہے؟ 42 - کتنی نیند کرنی چاہئے؟ 43 - کیا رنگین روشنیاں غذائی ضروریات پوری کرتی ہیں؟ 44 - طریقت اور شریعت 45 - روح کا عرفان 46 - عام آدمی اور مؤمن میں فرق 47 - حساب کتاب کیا ہوتا ہے؟ 48 - استغنائی طرزِ فکر 49 - خود ترغیبی کیا ہے؟ 50 - کیفیت اور خیال میں فرق 51 - حضور نبی کریم ﷺ کا ارشاد 52 - تدلّیٰ اور علم الاسماء 53 - ارتقائی منازل 54 - نورِ باطن 55 - ذہن بیمار یا جسم بیمار 56 - روح کہاں جاتی ہے؟ 57 - علم الغیب کیا ہے؟ 58 - اللہ کا پسندیدہ بندہ 59 - فنا و بقا کیا ہے؟ 60 - رنج و غم کیوں جمع ہوتے ہیں؟ 61 - وَحدت الوجود اور وَحدت الشُہود 62 - دماغ میں دو کھرب خانے 63 - قلم خشک ہو گیا 64 - ترقی کا فسوں 65 - کون سا رنگ کون سا پتھر؟ 66 - نماز میں حضورِقلب پیدا ہو 67 - روحانی تفسیر 68 - روح سے وُقوف حاصل کرنا 69 - نظر کا قانون 70 - زمان و مکان (Time And Space) 71 - شجرِ ممنوعہ کیا ہے؟ 72 - کائنات کا بنیادی مسالہ 73 - اِرتکازِ توجّہ 74 - جسم میں لطیفے 75 - مادری زبان میں خیالات 76 - تصوّرِ شیخ 77 - کشش کیوں ہوتی ہے؟ 78 - معجزہ، کرامت، اِستدراج کیا ہے؟ 79 - قوّت ارادی کیا ہے؟ 80 - تخلیقی اختیارات 81 - بغیر استاد کیا نقصان ہوتا ہے؟ 82 - سورج بینی کا کیا فائدہ ہے؟ 83 - رَحمۃَ لِّلعالمین 84 - وہاں کی زبان کو سمجھنا 85 - مراقبہ کا حکم 86 - انسانی کوشش کا عمل دخل 87 - اسفل زندگی سے نکلنا 88 - اسمِ اعظم کیا ہے؟ 89 - ہر شئے دو رخوں پر ہے 90 - مؤکل کیا ہوتے ہیں؟ 91 - مذہب کی حقیقت کیا ہے؟ 92 - حواس کہاں سے آتے ہیں؟ 93 - شرحِ صدر کیا ہے؟ 94 - تفکر کی صلاحیت 95 - عشاء کا وقت افضل کیوں ہے؟ 96 - سعید روح اور شَقی روح کیا ہے؟ 97 - حافظے کی سطح 98 - حسبِ خواہش نتیجہ نہ ملنا 99 - نیگیٹیو بینی کیا ہے؟ 100 - اس کتاب میں شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے 101 - یاحي یاقیوم کا کیا مطلب ہے؟
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)