بی بی میراں ماںؒ

مکمل کتاب : ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=2812

حضرت میراں ماںؒ کی آخری آرام گاہ کراچی میں ہے۔ آپ کا آبائی وطن لاڑکانہ ہے۔ آپ نے سلسلہ قادریہ سے فیض پایا۔ بی بی میراں ماںؒ جب حج کے ارادے سے کراچی تشریف لائیں تو آپ کی طبیعت ناساز ہو گئی۔ آپ نے فرمایا:

“دیکھو! میرے چلے جانے کے بعد تم لوگ الگ الگ نہ ہو جانا اور میں نے جو کچھ تم لوگوں کو سکھایا اور بتایا ہے اسے ہمیشہ دوسروں تک پہنچاتے رہنا، قانون کی پاسداری کرو، حاکم اپنے فداکاروں اور اپنی اطاعت کرنے والوں سے محبت کرتا ہے، اگر تم اللہ کے پھیلائے ہوئے وسائل کو صبر و شکر کے ساتھ خوش ہو کر استعمال کرو گے تو اللہ خوش ہو گا اس نے یہ سارے وسائل تمہارے ہی لئے پیدا کئے ہیں۔

رشتہ داروں، مسکینوں اور مسافروں کا حق ادا کرو، بے جا خرچ نہ کرو کہ سولت اڑانے والے شیطان کے بھائی ہیں اور تم جانتے ہو کہ شیطان اللہ کا باغی ہے، تم کنجوس نہ بنو اور نہ اتنے فضول خرچ بنو کہ کل کے دن نادم ہونا پڑے۔ وعدوں کو پورا کرو۔ تول میں ترازو صحیح رکھو۔ زمین پر اکڑ کر نہ چلو کہ تم نہ تو زمین کو پھاڑ سکتے ہو اور نہ بلندی میں پہاڑ کے برابر ہو سکتے ہو۔”

ایک صاحب انیس الرحمٰن بی بی میراں کے مزار پر اکثر حاضر ہوتے تھے۔ ایک بار ان کے نومولود بچے کے پیر میں پھوڑا نکل آیا، انیس الرحمٰن بچے کی تکلیف سے سخت پریشان تھے۔ ایک رات جب مزار پر حاضر ہوئے تو بی بی صاحبہ کی خدمت میں مسئلہ پیش کیا۔ نیند کا غلبہ ہوا تو دیکھا کہ میراں ماں صاحبہ خواب میں تشریف لائیں اور کہا:”سوکوؤں کو کھانا کھلا دے۔”انیس الرحمٰن صاحب نے بازار سے بیس سیر گوشت خرید کر کوؤں کے لئے ڈال دیا یا اللہ تعالیٰ نے بچے کو شفا عطافرمائی۔

حکمت و دانائی

* راضی بہ رضا رہنا اس بات کی نشاندہی ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ سے خوش ہے۔

* منافق اللہ کا دوست نہیں ہوتا۔

* تقویٰ اور تواضع اعلیٰ ترین صفات ہیں۔

* سیرت نبیﷺ پر ثابت قدم رہنے سے ایمان و ایقان مضبوط ہوتا ہے۔

* توکل انسان کو غلامی سے آزاد کر دیتا ہے۔

* ہر ظاہر کا وجود اس بات کی علامت ہے کہ اس کا باطن بھی ہے۔

* جو کوشش کرتا ہے وہ پاتا ہے۔

* حضرت علیؓ نے فرمایا ہے:مومن کسی کا حق مارتا نہیں اور اپنا حق چھوڑتا نہیں ہے۔

* بزرگوں کی غلطیاں ڈھونڈنا خود بڑی غلطی ہے۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 258 تا 259

ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین کے مضامین :

انتساب 1 - مرد اور عورت 2 - عورت اور نبوت 3 - نبی کی تعریف اور وحی 4 - وحی میں پیغام کے ذرائع 5 - گفتگو کے طریقے 6 - وحی کی قسمیں 7 - وحی کی ابتداء 8 - سچے خواب 10 - زمین پر پہلا قتل 10 - حضرت محمد رسول اللہﷺ 11 - آدم و حوا جنت میں 12 - ماں اور اولاد 13 - حضرت بی بی ہاجرہؑ 14 - حضرت عیسیٰ علیہ السلام 15 - نبی عورتیں 16 - روحانی عورت 17 - عورت اور مرد کے یکساں حقوق 18 - عارفہ خاتون ‘‘عرافہ’’ 19 - تاریخی حقائق 20 - زندہ درگور 21 - ہمارے دانشور 22 - قلندر عورت 23 - عورت اور ولایت 24 - پردہ اور حکمرانی 25 - فرات سے عرفات تک 26 - ناقص العقل 27 - انگریزی زبان 29 - عورت کو بھینٹ چڑھانا 29 - بیوہ عورت 30 - شوہر کی چتا 31 - تین کروڑ پچاس لاکھ سال 32 - فریب کا مجسمہ 33 - لوہے کے جوتے 34 - چین کی عورت 35 - سقراط 36 - مکاری اور عیاری 37 - ہزار برس 38 - عرب عورتیں 39 - دختر کشی 40 - اسلام اور عورت 41 - چار نکاح 42 - تاریک ظلمتیں 43 - نسوانی حقوق 44 - ایک سے زیادہ شادی 45 - حق مہر 46 - مہر کی رقم کتنی ہونی چاہئے 47 - عورت کو زد و کوب کرنا 48 - بچوں کے حقوق 49 - ماں کے قدموں میں جنت 50 - ذہین خواتین 51 - علامہ خواتین 52 - بے خوف خواتین 53 - تعلیم نسواں 54 - امام عورت 55 - U.N.O 56 - توازن 57 - مادری نظام 58 - اسلام سے پہلے عورت کی حیثیت 59 - آٹھ لڑکیاں 60 - انسانی حقوق 61 - عورت کا کردار 62 - دو بیویوں کا شوہر 63 - بہترین امت 64 - بیوی کے حقوق 65 - بے سہارا خواتین 66 - عورت اور سائنسی دور 67 - بے روح معاشرہ 68 - احسنِ تقویم 69 - ایک سو ایک اولیاء اللہ خواتین 70 - ایک دوسرے کا لباس 71 - 2006ء کے بعد 72 - پیشین گوئی 73 - روح کا روپ 74 - حضرت رابعہ بصریؒ 75 - حضرت بی بی تحفہؒ 76 - ہمشیرہ حضرت حسین بن منصورؒ 77 - بی بی فاطمہ نیشاپوریؒ 78 - بی بی حکیمہؒ 79 - بی بی جوہربراثیہؒ 80 - حضرت اُم ابو سفیان ثوریؒ 81 - بی بی رابعہ عدویہؒ 82 - حضرت اُمّ ربیعۃ الرائےؒ 83 - حضرت عفیرہ العابدؒ 84 - حضرت عبقرہ عابدہؒ 85 - بی بی فضہؒ 86 - اُمّ زینب فاطمہ بنتِ عباسؒ 87 - بی بی کردیہؒ 88 - بی بی اُم طلقؒ 89 - حضرت نفیسہ بنتِ حسنؒ 90 - بی بی مریم بصریہؒ 91 - حضرت ام امام بخاریؒ 92 - بی بی اُم احسانؒ 93 - بی بی فاطمہ بنتِ المثنیٰ ؒ 94 - بی بی ست الملوکؒ 95 - حضرت فاطمہ خضرویہؒ 96 - جاریہ مجہولہؒ 97 - حبیبہ مصریہؒ 98 - جاریہ سوداؒ 99 - حضرت لبابہ متعبدہؒ 100 - حضرت ریحانہ والیہؒ 101 - بی بی امتہ الجیلؒ 102 - بی بی میمونہؒ 103 - فاطمہ بنتِ عبدالرحمٰنؒ 104 - کریمہ بنت محمد مروزیہؒ 105 - بی بی رابعہ شامیہؒ 106 - اُمّ محمد زینبؒ 107 - حضرت آمنہ رملیہؒ 108 - حضرت میمونہ سوداءؒ 109 - بی بی اُم ہارونؒ 110 - حضرت میمونہ واعظؒ 111 - حضرت شعدانہؒ 112 - بی بی عاطفہؒ 113 - کنیز فاطمہؒ 114 - بنت شاہ بن شجاع کرمانیؒ 115 - اُمّ الابرارؒ (صادقہ) 116 - بی بی صائمہؒ 117 - سیدہ فاطمہ ام الخیرؒ 118 - بی بی خدیجہ جیلانیؒ 119 - بی بی زلیخاؒ 120 - بی بی قرسم خاتونؒ 121 - حضرت ہاجرہ بی بیؒ 122 - بی بی سارہؒ 123 - حضرت اُم محمدؒ 124 - بی بی اُم علیؒ 125 - مریم بی اماںؒ 126 - بی اماں صاحبہؒ 127 - سَکّو بائیؒ 128 - عاقل بی بیؒ 129 - بی بی تاریؒ 130 - مائی نوریؒ 131 - بی بی معروفہؒ 132 - بی بی دمنؒ 133 - بی بی حفضہؒ 134 - بی بی حفصہؒ بنت شریں 135 - بی بی غریب نوازؒ (مائی لاڈو) 136 - بی بی یمامہ بتولؒ 137 - بی بی میمونہ حفیظؒ 138 - بی بی مریم فاطمہؒ 139 - امت الحفیظؒ (حفیظ آپا) 140 - شہزادی فاطمہ خانمؒ 141 - بی بی مائی فاطمہؒ 142 - بی بی راستیؒ 143 - بی بی پاک صابرہؒ 144 - بی بی جمال خاتونؒ 145 - بی بی فاطمہ خاتونؒ 146 - کوئل 147 - مائی رابوؒ 148 - زینب پھوپی جیؒ 149 - بی بی میراں ماںؒ 150 - بی بی رانیؒ 151 - بی بی حاجیانیؒ 152 - اماں جیؒ 153 - بی بی حورؒ 154 - مائی حمیدہؒ 155 - لل ماجیؒ 156 - بی بی سائرہؒ 157 - مائی صاحبہؒ 158 - حضرت بی بی پاک دامناںؒ 159 - بی بی الکنزہ تبریزؒ 160 - بی بی عنیزہؒ 161 - بی بی بنت کعبؒ 162 - بی بی ستارہؒ 163 - شمامہ بنت اسدؒ 164 - ملّانی جیؒ 165 - بی بی نور بھریؒ 166 - مائی جنتؒ 167 - بی بی سعیدہؒ 168 - بی بی وردہؒ 169 - بی بی عائشہ علیؒ 170 - بی بی علینہؒ 171 - اُمّ معاذؒ 172 - عرشیہ بنت شمسؒ 173 - آپا جیؒ 174 - حضرت سعیدہ بی بیؒ 175 - طلاق کے مسا ئل
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)