اُمّ معاذؒ

اُمّ معاذؒ زیادہ تر گوشہ نشین رہتی تھیں۔ ہجوم میں گھبراتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ کی محبت میں دیوانوں جیسا حال تھا۔ ایک روز کوئی بزرگ ان سے ملنے آئے۔ ان کی حالت دیکھ کر پوچھا: “تجھے کس شئے نے دیوانہ بنا دیا ہے؟” آپ نے کہا: “اللہ سے ملنے کے شوق نے مجھے تڑپایا ہوا […]

بی بی عائشہ علیؒ

بی بی عائشہؒ کا تعلق دینی گھرانے سے تھا۔ سخی اور خدا ترس تھیں۔ ضرورت مندوں کی مدد کر کے خوش ہوتی تھیں۔ معنی و مفہوم پر غور کرنا محبوب مشغلہ تھا۔ کم گوئی نے آپ کو اللہ سے بہت قریب کر دیا تھا۔ بی بی عائشہؒ کو سیدنا حضورﷺ سے عشق تھا۔ ہر نماز […]

بی بی نور بھریؒ

آپ پر جذب و سلوک کی کیفیت طاری رہتی تھی۔ علوم و معارف کی باتیں کرتی تھیں۔ ایک مرتبہ فرمایا: “ماں کے پیٹ میں نہ کوئی پھل دار درخت موجود ہے اور نہ وہاں کوئی دودھ یا غلہ موجود ہے، بچہ ایک قانون، ایک اصول، ایک ضابطہ ایک نظام کے تحت پیٹ کی اندرونی کوٹھری […]

ملّانی جیؒ

قیام پاکستان کے بعد ان کے اہل خانہ بچھڑ گئے اور یہ کراچی کے ایک علاقے میں ایک نیک دل خاتون کے گھر رہنے لگیں، ملانی جی بچوں اور بچیوں کو قرآن پاک پڑھاتی تھیں۔ نہایت خوددار اور قناعت پسند تھیں۔ کبھی کسی سے کچھ لینا پسند نہیں کیا، خاموشی سے تلاوت اور نماز میں […]

بی بی عنیزہؒ

آپ کنیز تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند تھیں۔ اللہ تعالیٰ سے مناجات کرتیں تھیں تو آواز میں درد بھر جاتا، مناجات کرتے ہوئے ایک رات دعا مانگی: “اے میرے معبود! آپ کو مجھ سے محبت کی قسم مجھ پر رحم کیجئے۔”ان کا مالک یہ سن رہا تھا وہ بولا۔” اس طرح نہیں یوں کہہ، اے […]

مائی صاحبہؒ

سروقد، لالہ رخسار، غزال چشم، غنچہ دہن، کتابی چہرہ، صراحی گردن، بال ایسے جیسے چاندی کے تار، مائی صاحبہؒ ہر وقت گھومتی پھرتی رہتی تھیں۔ ان کا معمول تھا کہ کبھی کسی کے گھر چلی گئیں اور کبھی کسی کے گھر۔ جس کے گھر جاتی تھیں اس کے گھر خیر و برکت ہو جاتی تھی […]

بی بی سائرہؒ

قرآن و سنت کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری پوری کوشش کرتی تھیں۔ اتنی پاکیزہ اور منور تھیں کہ جب بھی آپ کو خاندان والوں کی طرف سے تکلیف پہنچی آپ نے انہیں اللہ کے لئے معاف کر دیا۔ چودہ سال کی عمر میں سورہ رحمٰن کی تلاوت کے دوران روشن اور چمکتا ہوا ستارہ […]

لل ماجیؒ

آٹھویں صدی ہجری میں وادی کشمیر میں للہ عارفہ ایک عجیب و غریب شخصیت گزری ہیں۔ ہندو کہتے ہیں کہ یہ خاتون ہندو تھیں اور ان کا نام لل ایشوری تھا۔ مسلمان کہتے ہیں کہ مسلمان تھیں انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ کشمیر کے مسلمان ان کو احتراماً”لل ماجی” کہتے ہیں۔ (“لل ماجی” […]

بی بی حورؒ

حضورﷺ اور اہل بیت کی محبت سے آپ کا قلب سرشار رہتا تھا۔ عشق رسولﷺ کی یہ کیفیت تھی کہ رسول اللہﷺ کا تذکرہ سن کر دیر تک روتی رہتی تھیں، لوگ انہیں سیرت طیبہ ﷺپر درس کے لئے اپنے گھر بلاتے تھے، خواتین کی کثیر تعداد آپ کا درس سنتی تھی، حضورﷺ کے عشق […]

اماں جیؒ

آپ بڑی عبادت گزار، پرہیز گار، صوم و صلوٰۃ کی پابند اور تہجد گزار تھیں، رمضان کے علاوہ نفلی روزے کثرت سے رکھتی تھیں، درود شریف کثرت سے پڑھا کرتی تھیں۔ جب ان کا بیٹا فوت ہو گیا تو بہت اداس رہنے لگی تھیں۔ خواب میں سیدنا حضورﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔ آپﷺ نے فرمایا:”رنجیدہ […]

بی بی حاجیانیؒ

اصل نام فاطمہ تھا۔ حافظ قرآن تھیں۔ جب حج کے لئے تشریف لے گئیں تو دوران سفر رات دن میں ایک قرآن شریف ختم کرتی تھیں اور اس کا ثواب رسول اللہﷺ کو بخشتی تھیں۔ آپ مستجاب الدعوات ولیہ تھیں۔ حج کر کے واپس آ رہی تھیں تو سمندر میں طوفان آ گیا، تمام مسافر […]

بی بی رانیؒ

بی بی رانیؒ ٹھٹھہ کی رہنے والی تھیں۔ ان کا شمار صاحب عرفان خواتین میں ہوتا تھا، ولایت کے جلیل القدر مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود خود کو ظاہر ہونے نہیں دیا، کوئی بھی ان کے متعلق یہ نہیں جانتا تھا کہ وہ ولی اللہ ہیں۔ ان کا پڑوسی بیمار ہو گیا۔ کسی بزرگ […]

بی بی میراں ماںؒ

حضرت میراں ماںؒ کی آخری آرام گاہ کراچی میں ہے۔ آپ کا آبائی وطن لاڑکانہ ہے۔ آپ نے سلسلہ قادریہ سے فیض پایا۔ بی بی میراں ماںؒ جب حج کے ارادے سے کراچی تشریف لائیں تو آپ کی طبیعت ناساز ہو گئی۔ آپ نے فرمایا: “دیکھو! میرے چلے جانے کے بعد تم لوگ الگ الگ […]

زینب پھوپی جیؒ

بی بی زینب کا تعلق سلسلہ قادریہ سے تھا۔ اور حضرت جیون شاہ سے فیض باطنی حاصل کیا، آپ ساہیوال میں رہتی تھیں۔ زینب پھوپی کی بہت سی کرامات بیان کی جاتی ہیں۔ ایک بار سلسلہ قادریہ کے ایک رکن شہزاد خالدصاحب نے ایک صاحب نور محمد کو بی بی صاحبہ کے مزار پر فاتحہ […]

کوئل

محبوب الٰہی حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے عاشقوں میں ایک عاشق زنخا “کوئل” بھی تھا۔ گاؤں میں اس کا کچا گھر تھا۔ آپؒ کی یاد میں گم رہتا تھا اور کبھی کبھی پیروں میں گھنگرو باندھ کر ناچنے اور گانے لگتا تھا، اس کی جادو بھری آواز فضا کو مسحور کر دیتی تھی۔ سریلی آواز […]

بی بی فاطمہ خاتونؒ

لاہور میں مقیم فاطمہ خاتونؒ سلسلہ قادریہ سے منسلک تھیں، عصر کا وقت تھا، بیری کے درخت کی چوٹی پر دھوپ تھی۔ بی بی صاحبہ نے اپنی چادر دھوپ میں ڈال دی اور درخت سے مخاطب ہو کر فرمایا:”اے درخت ذرا اپنی ٹہنیاں تو جھکا دے تا کہ میں اپنی چادر سکھا لوں۔” ٹہنیاں جھک […]