عملِ اِسترخاء

لطیفۂِ نفسی کی روشنی میں عملِ اِسترخاء کا پہلا قدم سماعت کا حرکت میں آ جانا ہے۔ یہ قدم انسان یا کسی ذی روح کے اندر کے خیالات کو آواز بنا کر صاحبِ شُہود کی سماعت تک پہنچا دیتا ہے۔ تفہیم کے سبق میں اس شُہود کو تقویت پہنچانے کے لئے کئی مادّی چیزیں بھی […]

باصرہ اور شُہود نفسی

ہم اوپر کہہ چکے ہیں کہ لطیفۂِ نفسی کی روشنیاں مَوجودات کے ہر ذرّے کا احاطہ کرتی ہیں۔ اس ہی لطیفۂِ نفسی کی ایک شعاع کا نام باصرہ ہے۔ یہ شعاع کائنات کے پورے دائرے میں دور کرتی رہتی ہے۔ یوں کہنا چاہئے کہ تمام کائنات ایک دائرہ ہے اور لطیفۂِ نفسی کی روشنی ایک […]

لطیفۂِ نفسی کی حرکت

جب نیند سے آنکھ کھلتی ہے تو سب سے پہلی حرکت پلک جھپکنے کی ہوتی ہے۔ پلک جھپکنے کا عمل باصرہ(نگاہ) کو حرکت دیتا ہے۔ باصرہ یا نگاہ ایسی حالت ہے جو کسی چیز سے واقف ہونے کی تصدیق کرتی ہے، اس طرح کہ وہ چیز فی الوقت موجود ہے یعنی ایک تو کسی چیز […]

روح کی مرکزیّتیں اور تحریکات

لطائف کا بیان پہلے آ چکا ہے۔ روح کے چھ لطائف دراصل روح کی چھ مرکزیّتیں ہیں جن کو بہت وسعتیں حاصل ہیں۔ ان مرکزیّتوں کی حرکت دن رات کے وقفوں سے یکے بعد دیگرے صادِر ہوتی رہتی ہیں۔ چھ لطیفوں میں سے تین لطیفوں کی حرکت بیداری میں اور باقی تین لطیفوں کی حرکت […]

اسمِ ذات

اب ہم لفظ اللہ یعنی اسمِ ذات کے موضوعات کا تذکرہ کرینگے۔ اللہ کا الف احدیّت کے تمام دائروں کی تجلّی کا نام ہے۔ احدیّت کی تجلّی سے مراد تخلیق کی وہ ساخت ہے جو تنزّلِ ذات یعنی واجب کے انوار ہیں۔ مَوجودات میں یہ انوار نہرِ تسوید کے ذریعے منتشر ہوتے ہیں۔ یہی نہرِ […]

ہر اسم تین تجلّیوں کا مجموعہ ہے

اللہ تعالیٰ کا کوئی اسم دراصل ایک تجلّی ہے۔ یہ تجلّی اللہ تعالیٰ کی ایک خاص صفَت کی حامل ہے اور اس تجلّی کے ساتھ صفَتِ قدرت کی تجلّی اور صفَت رحمت کی تجلّی بھی شامل ہے۔ اس طرح ہر صفَت کی تجلّی کے ساتھ دو تجلّیاں اور ہیں۔ گویا ہر اسم مجموعہ ہے تین […]

علمِ لدُنّی

ان ہی اسماء کا علم آدم علیہ السّلام کو دیا گیا تھا۔ ان ہی اسماء کا علم نیابت کی وُدیعت ہے۔ ان ہی اسماء کے علم کو تصوّف کی زبان میں علمِ لدُنّی کہتے ہیں۔ وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا جب اللہ تعالیٰ نے علم کی تقسیم کی تو سب سے پہلے اپنی صفات کے ناموں […]

کُن فیَکون

جب اللہ تعالیٰ نے کائنات بنائی اور لفظ کُن فرمایا، اس وقت اسمِ رحیم کی قوّتِ تصرف نے حرکت میں آکر کائنات کے تمام اَجزاء اور ذرّات کو شکل وصورت بخشی۔ جس وقت تک لفظ رحیم اسمِ اِطّلاقیہ کی حیثیت میں تھا اس وقت تک اس کی صفَت صرف علم کی حیثیت رکھتی تھی لیکن […]

تدلّٰی

تدلّٰی اللہ تعالیٰ کی ان مجموعی صفات کا نام ہے جن کا عکس انسان کے ثابِتہ کو حاصل ہے۔ قرآنِ پاک میں جس نیابت کا تذکرہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے علمُ الاسماء کی حیثیت میں جو علم آدم کو تفویض کیا تھا اس کے اَوصاف اور اِختیار کے شعبے تدلّٰی ہی کی شکل میں […]

لوحِ محفوظ اور مراقبہ

ازل سے ابد تک جو کچھ ہونے والا ہے وہ سارے کا سارا اجتماعی طور پر لوحِ محفوظ پر نقش ہے۔ اگر ہم ازل سے قیامت تک کا تمام پروگرام مطالعہ کرنا چاہیں تو لوحِ محفوظ میں اس کی تَمثالیں دیکھ سکتے ہیں۔ گویا لوحِ محفوظ پوری مَوجودات کا یکجائی پروگرام ہے۔ اگر ہم کسی […]

خواب اور بیداری

روح کی ساخت مسلسل حرکت چاہتی ہے۔ بیداری کی طرح نیند میں بھی انسان کچھ نہ کچھ کرتا رہتا ہے۔ لیکن وہ جو کچھ کرتا ہے اس سے واقف نہیں ہوتا۔ صرف خواب کی حالت ایسی ہے جس کا اُسے علم ہوتا ہے۔ ضرورت اس کی ہے کہ ہم خواب کے علاوہ نیند کی باقی […]

اسماءِ الٰہیہ کی تعداد گیارہ ہزار ہے

اسماءِ الٰہیہ تین تنزّلات پر منقسم ہیں۔ اوّل ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ اِطّلاقیہ دوئم ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ عَینیہ سوئم ۔۔۔۔۔۔ اسماءِ کَونیہ اسماءِ اِطّلاقیہ اللہ تعالیٰ کے وہ نام ہیں جو صرف اللہ تعالیٰ کے تعارف میں ہیں۔ انسان کا یا مَوجودات کا ان سے براہِ راست کوئی ربط نہیں۔ مثلاً علیم۔ بحیثیت علیم کے اللہ تعالیٰ اپنے […]

روحِ اعظم، روحِ انسانی، روحِ حیوانی اور لطائفِ ستّہ

مخلوق کی ساخت میں روح کے تین حصّے ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔روحِ اعظم، روحِ انسانی، روحِ حیوانی۔ روحِ اعظم علم واجب کے اَجزاء سے مرکّب ہے۔ روحِ انسانی علمِ وَحدت کے اَجزاء سے بنتی ہے۔ اور روحِ حیوانی ‘‘جُو’’ کے اَجزاء ترکیبی پر مشتمل ہے۔ روحِ اعظم کی إبتداء لطیفۂِ اخَفیٰ اور انتہا لطیفۂِ خَفی ہے۔ یہ […]

وَحدتُ الوُجود اور وَحدتُ الشُہود

نگاہ دو طرح دیکھتی ہے۔۔۔۔۔۔ ایک براہِ راست، دوسرے بِالواسطہ۔ آئینہ کی مثال اوپر آ چکی ہے۔ جب ہم اپنی ذات یعنی داخل میں دیکھتے ہیں تو یہ نگاہ کا براہِ راست دیکھنا ہے۔ یہ دیکھنا ‘‘جُو’’ یعنی وَحدت میں دیکھنا ہے۔ وَحدت میں دیکھنے والی یہی نگاہ انسان، امرِ ربّی، روح یا جُزوِ لاتجزأ […]

طلاق کے مسا ئل

اللہ نے اس پوری کائنات کو دو رخوں میں تشکیل کیا ہے اور ان دونوں رخوں پر ظاہرو باطن کے ساتھ مذکر اور مونث رخ بھی بناۓ ہیں اور مذکر ار مونث رخوں کے ملاپ سے محبت، یگانگت اور باہمی الفت کے ذریعہ نسل کشی کا سلسلہ قائم ہے۔ ترجمہ:”شوہر اور زوج دونوں ایک دوسرے […]

آپا جیؒ

آپا جیؒ میری ماں ہیں اور نام امت الرحمان ہے۔ میری ماں نہایت عابدہ و زاہدہ خاتون تھیں، سات وقت کی نمازی تھی نذر و نیاز بہت کرتی تھیں۔ گھر میں ہر ماہ کسی نہ کسی بزرگ یا امام کی فاتحہ ہوتی تھی، ڈیوڑھی میں مہمان خانہ بنایا ہوا تھا۔ بلاتخصیص کوئی بھی شخص تخت […]