زمان اور مکان کو سمجھنے کے لئے کُن کی تشریح ضروری ہے۔ جب ہم لفظ قرآن کہتے ہیں تو ہماری مراد اس سے وہ افہام و تفہیم ہوتی ہے جو قرآن کی صورت میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے حضور علیہِ الصّلوٰۃ والسّلام پر نازل ہوئیں۔ ہماری مراد ‘‘ق ر’’ پیش قُر… زبر ‘‘آ’’… ‘‘ن’’ […]
ٹائم اسپیس کا قانون
جب اسکولوں میں لڑکوں کو ڈرائنگ سکھائی جاتی ہے تو ایک کاغذ جس کو گراف کہتے ہیں۔ ڈرائنگ کی اصل میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کاغذ میں گراف یعنی چھوٹے چھوٹے چوکور خانے ہوتے ہیں۔ ان چوکور خانوں کو بنیاد قرار دے کر ڈرائنگ سکھانے والے استاد چیزوں، جانوروں اور آدمیوں کی تصویریں بنانا سکھاتے […]
طلاق کے مسا ئل
اللہ نے اس پوری کائنات کو دو رخوں میں تشکیل کیا ہے اور ان دونوں رخوں پر ظاہرو باطن کے ساتھ مذکر اور مونث رخ بھی بناۓ ہیں اور مذکر ار مونث رخوں کے ملاپ سے محبت، یگانگت اور باہمی الفت کے ذریعہ نسل کشی کا سلسلہ قائم ہے۔ ترجمہ:”شوہر اور زوج دونوں ایک دوسرے […]
حضرت سعیدہ بی بیؒ
سعیدہ بی بیؒ ابدال حق حضرت قلندر بابا اولیاءؒ کی والدہ ماجدہ ہیں۔ قلندر بابا اولیاءؒ کے نانا حضرت بابا تاج الدینؒ اکثر ان کے گھر تشریف لے جاتے تھے۔ قلندر بابا اولیاءؒ فرماتے ہیں: “جس زمانے میں والد صاحب دلی ٹول ٹیکس میں محرر تھے، ہمارے مکان کی ایک دیوار بارش میں گر گئی، […]
آپا جیؒ
آپا جیؒ میری ماں ہیں اور نام امت الرحمان ہے۔ میری ماں نہایت عابدہ و زاہدہ خاتون تھیں، سات وقت کی نمازی تھی نذر و نیاز بہت کرتی تھیں۔ گھر میں ہر ماہ کسی نہ کسی بزرگ یا امام کی فاتحہ ہوتی تھی، ڈیوڑھی میں مہمان خانہ بنایا ہوا تھا۔ بلاتخصیص کوئی بھی شخص تخت […]
بی بی علینہؒ
حضرت بی بی علینہؒ میں بچپن ہی سے بزرگی کے آثار نظر آتے تھے۔ زیادہ تر خاموش رہتی تھیں، روزہ رکھنے کا بہت شوق تھا، چہرے پر ہر وقت ایک دل آویز مسکراہٹ رہتی تھی۔ کسی کا دل نہیں دکھاتی تھیں۔ ماں باپ کی انتہائی فرمانبردار تھیں۔ باپ کی خدمت سے بہت راحت ملتی تھی۔ […]
بی بی سعیدہؒ
بی بی سعیدہؒ اپنے دور کی رابعہ بصریؒ تھیں۔ ریاضت اور مجاہدے میں ان کو کمال حاصل تھا۔ آپ فرماتی تھیں:”دل کی آنکھ کھل جانے سے بندہ مومن کے درجے پر فائز ہو جاتا ہے۔ دل کی آنکھ سے دیکھنا حقیقت ہے اور ظاہری آنکھ سے دیکھنا فریب نظر ہے۔” ایک سکھ عورت نے آپ […]
بی بی نور بھریؒ
آپ پر جذب و سلوک کی کیفیت طاری رہتی تھی۔ علوم و معارف کی باتیں کرتی تھیں۔ ایک مرتبہ فرمایا: “ماں کے پیٹ میں نہ کوئی پھل دار درخت موجود ہے اور نہ وہاں کوئی دودھ یا غلہ موجود ہے، بچہ ایک قانون، ایک اصول، ایک ضابطہ ایک نظام کے تحت پیٹ کی اندرونی کوٹھری […]
بی بی الکنزہ تبریزؒ
بی بی الکنزہ تبریزؒ نے ایک عیسائی گھرانے میں آنکھ کھولی، غریب قبیلے سے تعلق تھا۔ آپ کے والد توحید پرست تھے اور اکثر ان کو بشارتیں ہوتی تھیں۔ باپ کی یہ صفت بی بی الکنزہ تبریزؒ میں بھی منتقل ہوئی۔ بی بی الکنزہ تبریزؒ راتوں کو عبادت میں مصروف رہتی تھیں۔ ان کی شکل […]
مائی صاحبہؒ
سروقد، لالہ رخسار، غزال چشم، غنچہ دہن، کتابی چہرہ، صراحی گردن، بال ایسے جیسے چاندی کے تار، مائی صاحبہؒ ہر وقت گھومتی پھرتی رہتی تھیں۔ ان کا معمول تھا کہ کبھی کسی کے گھر چلی گئیں اور کبھی کسی کے گھر۔ جس کے گھر جاتی تھیں اس کے گھر خیر و برکت ہو جاتی تھی […]
لل ماجیؒ
آٹھویں صدی ہجری میں وادی کشمیر میں للہ عارفہ ایک عجیب و غریب شخصیت گزری ہیں۔ ہندو کہتے ہیں کہ یہ خاتون ہندو تھیں اور ان کا نام لل ایشوری تھا۔ مسلمان کہتے ہیں کہ مسلمان تھیں انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا۔ کشمیر کے مسلمان ان کو احتراماً”لل ماجی” کہتے ہیں۔ (“لل ماجی” […]
مائی حمیدہؒ
آپ کی طبیعت سیلانی تھی، چلتی پھرتی رہتی تھیں۔ جہاں بیٹھ جاتی تھیں وہاں کے لوگ خوشی سے بے حال ہو جاتے تھے، جنگل میں آگ کی طرح خبر پھیل جاتی تھی کہ مائی حمیدہ فلاں جگہ پر بیٹھ گئی ہیں۔ لوگوں کے ٹھٹھ کے ٹھٹھ لگ جاتے تھے جولفظ منہ سے نکل جاتا لوگ […]
بی بی حورؒ
حضورﷺ اور اہل بیت کی محبت سے آپ کا قلب سرشار رہتا تھا۔ عشق رسولﷺ کی یہ کیفیت تھی کہ رسول اللہﷺ کا تذکرہ سن کر دیر تک روتی رہتی تھیں، لوگ انہیں سیرت طیبہ ﷺپر درس کے لئے اپنے گھر بلاتے تھے، خواتین کی کثیر تعداد آپ کا درس سنتی تھی، حضورﷺ کے عشق […]
بی بی حاجیانیؒ
اصل نام فاطمہ تھا۔ حافظ قرآن تھیں۔ جب حج کے لئے تشریف لے گئیں تو دوران سفر رات دن میں ایک قرآن شریف ختم کرتی تھیں اور اس کا ثواب رسول اللہﷺ کو بخشتی تھیں۔ آپ مستجاب الدعوات ولیہ تھیں۔ حج کر کے واپس آ رہی تھیں تو سمندر میں طوفان آ گیا، تمام مسافر […]
بی بی رانیؒ
بی بی رانیؒ ٹھٹھہ کی رہنے والی تھیں۔ ان کا شمار صاحب عرفان خواتین میں ہوتا تھا، ولایت کے جلیل القدر مرتبے پر فائز ہونے کے باوجود خود کو ظاہر ہونے نہیں دیا، کوئی بھی ان کے متعلق یہ نہیں جانتا تھا کہ وہ ولی اللہ ہیں۔ ان کا پڑوسی بیمار ہو گیا۔ کسی بزرگ […]
بی بی فاطمہ خاتونؒ
لاہور میں مقیم فاطمہ خاتونؒ سلسلہ قادریہ سے منسلک تھیں، عصر کا وقت تھا، بیری کے درخت کی چوٹی پر دھوپ تھی۔ بی بی صاحبہ نے اپنی چادر دھوپ میں ڈال دی اور درخت سے مخاطب ہو کر فرمایا:”اے درخت ذرا اپنی ٹہنیاں تو جھکا دے تا کہ میں اپنی چادر سکھا لوں۔” ٹہنیاں جھک […]