یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

پڑھنا اور قائم کرنا نماز

مکمل کتاب : روحانی نماز

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=6050

ابھی ہم نے بتایا ہے کہ نماز کے ایک معنی رحمت بھی ہیں یعنی نماز اللہ تعالیٰ کی رحمت کے حصول کا ایک ذریعہ ہے۔ آقائے نامدار خاتم النبیین تاجدار دو عالم حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا یہ بہت بڑا اعجاز ہے کہ آپﷺنےاپنی امت اوربنی نوع انسان کےلئےحصول رحمت کاایک ایساطریقہ عطافرمایاجس طریقہ میں انسانی زندگی کی ہرحرکت سمودی گئی ہے۔مقصدیہ ہےکہ انسان ہرحالت میں اورزندگی کی ہرحرکت میں اللہ تعالی ٰکی رحمت کےساتھ وابستہ رہے۔ ہم جب نماز کے اندر حرکات و سکنات کا مطالعہ کرتے ہیں تو یہ بات پوری طرح واضح ہو جاتی ہے کہ انسانی زندگی کی کوئی حرکت ایسی نہیں ہے کہ جس کو حضورﷺنےنمازمیں شامل نہ کردیاہو۔۔۔۔۔۔مثلاًہاتھ اٹھانا،بلندکرنا،ہاتھ ہلانا،ہاتھ باندھنا،ہاتھوں سےجسم کو چھونا، کھڑا ہونا، جھکنا، لیٹنا، بیٹھنا، بولنا، دیکھنا، سننا، سر گھما کر اِدھر اُدھر سمتوں کا تعین کرنا۔ غرض زندگی کی ہر حالت نماز کے اندر موجود ہے۔ مقصد واضح ہے کہ انسان خواہ کسی بھی کام میں مصروف ہو یا کوئی بھی حرکت کرے اس کا ذہن اللہ تعالیٰ کے ساتھ قائم رہے اور یہ عمل عادت بن کر اس کی زندگی پر محیط ہو جائے حتیٰ کہ ہر آن، ہر لمحہ اور ہر سانس میں اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس کی وابستگی یقینی عمل بن جائے۔

ہم جب نیت باندھتے ہیں تو ہاتھ اوپر اٹھا کر کانوں کو چھوتے ہیں اور پھر اللہ اکبر کہتے ہوئے ہاتھ باندھ لیتے ہیں۔ نماز شروع کرنے سے پہلے یہ بات ہماری نیت میں ہوتی ہے کہ ہم یہ کام اللہ کے لئے کر رہے ہیں۔ نیت کا تعلق دماغ سے ہے یعنی پہلے ہم دماغی اور ذہنی طور پر خود کو اللہ تبارک و تعالیٰ کے حضور پیش کرتے ہیں۔

ابتدائے آفرینش سے اب تک جتنی بھی ایجادات و ترقیات ہوئی ہیں ان کا تعلق پہلے دماغ سے ہے اور اس کے بعد ہاتھوں سے۔ جب ہم نماز کے لئے ہاتھ اٹھاتے ہیں اور اللہ کی عظمت کا اقرار کرتے ہیں تو اس کا مفہوم یہ ہوتا ہے کہ ہم اپنی تمام ذہنی اور دماغی صلاحیتیں اور ترقی و ایجادات کا رشتہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ قائم کر دیتے ہیں یعنی یہ کہ نوع انسانی سے جو ایجادات معرض وجود میں آئی ہیں یا آئیں گی، ان کا تعلق ان صلاحیتوں سے ہے جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا کی ہیں۔ ہم سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کی پاکیزگی بیان کرتے ہیں اور اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ ہمارے اندر بولنے اور بات کرنے، سوچنے اور سمجھنے کی جو صلاحیت موجود ہے وہ دراصل اللہ تعالیٰ کا ایک وصف ہے اور ہمارے اوپر اللہ تعالیٰ کا ایک انعام ہے۔ الحمد شریف پڑھ کر ہم اپنی نفی کرتے ہیں اور اس بات کا اقرار کرتے ہیں کہ فی الواقع تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کو زیب دیتی ہیں اور وہی ہمیں ہدایت بخشتا ہے اور اسی کے انعام و اکرام سے فلاح یافتہ ہو کر ہم صراط مستقیم پر گامزن ہیں۔

الحمد شریف کے بعد ہم قرآن پاک کی کوئی سورہ تلاوت کرتے ہیں۔ مثلاً ہم سورہ اخلاص (قل ہو اللہ شریف) پڑھ کر برملا اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ اللہ یکتا ہے اور مخلوق یکتا نہیں ہے۔ اللہ احتیاج نہیں رکھتا، وہ کسی کا محتاج نہیں اور سب اس کے محتاج ہیں۔ اللہ نہ کسی کا بیٹا ہے اور نہ باپ ہے۔ اللہ کی ذات منفرد ہے، یکتا ہے۔ واحد ہے، لا انتہا ہے، غیر متغیر ہے اور اس کا کوئی خاندان نہیں۔ اب ہم اللہ کی بڑائی کا اقرار کرتے ہوئے جھک جاتے ہیں اور پھر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ کھڑے ہونے کے بعد ایسی حالت میں چلے جاتے ہیں جس حالت کو لیٹنے سے قریب ترین کہا جا سکتا ہے۔ پھر اٹھ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ پھر سجدے میں چلے جاتے ہیں۔ پھر اٹھ کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔ آخری رکعت میں کافی دیر نہایت سکون اور آرام سے بیٹھ کر اِدھر اُدھر دیکھ کر سلام پھیر دیتے ہیں۔
غور و فکر کا مقام ہے کہ حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے زندگی میں ہر وہ حرکت جو انسانوں سے سرزد ہوتی ہے سب کی سب نماز میں سمو دی ہے۔ مقصد یہی ہے کہ انسان کچھ بھی کرے کسی بھی حال میں رہے۔۔۔اٹھے، بیٹھے، جھکے، کچھ بولے، اِدھر اُدھر دیکھے، ہاتھ پیر ہلائے، کچھ سوچے، ہر حالت میں اس کا ذہنی ارتباط اللہ تعالیٰ کے ساتھ قائم رہے۔ قرآن پاک میں جتنی جگہ نماز کا تذکرہ ہوا ہے، وہاں اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ قائم کرو صلوٰۃ اور وہ لوگ جو قائم کرتے ہیں صلوٰۃ وغیرہ وغیرہ پر غور کرنا ضروری ہے۔ قرآن پاک میں نماز قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، یہ نہیں کہا گیا ہے کہ نماز پڑھو۔

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 19 تا 23

یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔

روحانی نماز کے مضامین :

انتساب انکشاف 1 - نماز مومن کی معراج 2 - نماز کی روحانی غرض و غایت 3 - عقیدہ 4 - پڑھنا اور قائم کرنا نماز 5 - نماز اور آتش پرست 6 - انبیاء علیہم السلام کی طرزِ فکر 7 - اُمّت کیلئے پروگرام 8 - آدم و حوّا 9 - شعور اور لاشعور 10 - نماز اور معراج 11 - عاشق و محبوب کی نماز 12 - حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی نماز 13 - حضرت ابوبکرصدیقؓ کی نماز 14 - حضرت عمرؓ کی نماز 15 - حضرت علیؓ کی نماز 16 - حضرت حسنؓ کی نماز 17 - حضرت انسؓ کی نماز 18 - حضرت عبداللہ بن زبیرؓ کی نماز 19 - حضرت اویس قرنیؓ کی نماز 20 - حضرت زین العابدینؓ کی نماز 21 - حضرت رابعہ بصریؓ کی نماز 22 - حضرت سُفیان ثوریؒ کی نماز 23 - حضرت مسلم بن بشارؒ کی نماز 24 - ایک عورت کی نماز 25 - ایک بزرگ کی نماز 26 - نماز دُکھوں کا علاج 27 - نماز میں خیالات کی یلغار 28 - اذان کی علمی توجیہہ 29 - وضو اور سائنس 30 - ہاتھ دھونا 31 - کُلّی کرنا 32 - ناک میں پانی ڈالنا 33 - چہرہ دھونا 34 - کہنیوں تک ہاتھ دھونا 35 - مسح کرنا 36 - گردن کا مسح 37 - پیروں کا مسح کرنا یا دھونا 38 - نماز ادا کرنے کا صحیح طریقہ 39 - ارکان نماز کی سائنسی توجیہہ 40 - نیت باندھنا 41 - سینہ پر ہاتھ باندھنا 42 - رکوع 43 - سجدہ اور ٹیلی پیتھی 44 - جلسہ 45 - سلام 46 - دعا مانگنے کا طریقہ 47 - نماز میں رکعتوں کی تعداد 48 - اوقات نماز میں تعین کی اہمیت و حکمت 49 - فجر کی نماز 50 - ظہر کی نماز 51 - عصر کی نماز 52 - مغرب کی نماز 53 - عشاء کی نماز 54 - خواب میں پیش گوئیاں 55 - تہجد کی نماز 56 - نمازِ جمعہ 57 - نماز اور جسمانی صحت 58 - ہائی بلڈ پریشر کا علاج 59 - گٹھیا کا علاج 60 - جگر کے امراض 61 - پیٹ کم کرنے کیلئے 62 - السر کا علاج 63 - جملہ دماغی امراض 64 - چہرہ پر جھریاں 65 - جنسی امراض 66 - سینہ کے امراض 67 - چھ کلمے 68 - اذان 69 - اذان کے بعد کی دعا 70 - وضو کے مسائل 71 - تیمّم کے مسائل 72 - غسل کے مسائل 73 - خواتین کا غسل 74 - نماز کے مسائل 75 - فرض، واجب، سنت اور نفل 76 - اوقات نماز 77 - مُفسداتِ نماز 78 - سجدۂ سہو 79 - قضا نمازیں 80 - طریقۂ نماز 81 - نماز کے بعد کی دعا 82 - آیت الکُرسی 83 - نماز کے بعد کی تسبیحات 84 - دعائے قنوت 85 - تراویح کی تسبیح 86 - عورت اور مرد کی نماز کا فرق 87 - نفل نمازیں 88 - عیدین کی نماز کے مسائل 89 - صدقۂ فطر کا بیان 90 - بقر عید کے مسائل 91 - قربانی کے مسائل 92 - نمازِ عیدین 93 - مسافر کی نماز 94 - زکوٰۃ کے مسائل 95 - عقیقہ کے مسائل 96 - قرآن پڑھنے کے آداب 97 - سجدۂ تلاوت کے مسائل 98 - نماز جنازہ کے مسائل 99 - نماز جنازہ 100 - قبرستان میں پڑھنے کی دعائیں 101 - ثواب پہنچانے کا طریقہ 102 - اللہ پاک کے نام 103 - اسمائے الٰہی 104 - جنات کی نوع کا اسم اعظم الگ ہے 105 - گیارہ ہزار اسمائے الٰہیہ 106 - اجازت 107 - احساس کمتری کا علاج 108 - آنکھوں میں روشنی 109 - ہر دل عزیز ہونے کا طریقہ 110 - مقدمہ میں کامیابی 111 - سعادت مند اولاد 112 - ہر قسم کی بیماری سے نجات 113 - محبت والا شوہر 114 - غیبی انکشافات 115 - ملازمت میں ترقی 116 - کمزور بچے 117 - کاروبار میں ترقی 118 - آسیب سے نجات 119 - پڑھنے میں دل نہ لگنا 120 - عقیدہ کی کمزوری 121 - وسائل میں اضافہ 122 - سخت گیر حاکم کی تسخیر 123 - دشمن پر غلبہ 124 - سفر میں آسانی 125 - رضائے الٰہی 126 - حسب منشاء شادی 127 - استخارہ 128 - افلاس سے بچنے کیلئے 129 - رزق میں فراوانی 130 - دوران سفر آسانیاں 131 - عزت و مرتبہ میں اضافہ 132 - چوری اور ڈکیتی سے حفاظت 133 - سر میں درد 134 - زہریلے جانور کا کاٹنا 135 - صلح و صفائی کے لئے 136 - کشف القبور 137 - تجلی کا انکشاف 138 - مایوسی کا خاتمہ 139 - حاملہ کی حفاظت 140 - دودھ میں کمی 141 - اللہ کے دوست 142 - وسوسوں اور بُری عادتوں سے نجات 143 - وقت سے پہلے پیدائش 144 - بچوں کا گم ہو جانا 145 - شوہر کو راہ راست پر لانے کیلئے 146 - ہائی بلڈ پریشر کا علاج 147 - روشن ضمیر 148 - خوف و غم سے نجات 149 - توبہ کی قبولیت 150 - غیبی مدد 151 - عدم تحفظ کا احساس 152 - اولاد نرینہ 153 - عزت و توقیر 154 - پُرکشش آنکھیں 155 - فرشتوں سے ہمکلامی 156 - ایّام کی خرابی 157 - بچوں کو نظر لگنا 158 - احساس برتری 159 - گناہوں سے نفرت 160 - غصہ کے وقت 161 - رخصتی کے وقت 162 - اپیل میں کامیابی 163 - حافظہ کمزور ہونا 164 - بچھڑے ہوئے رشتہ دار 165 - میاں بیوی میں اختلاف 166 - شادی میں رکاوٹ 167 - ایکسیڈنٹ سے حفاظت 168 - انوارِ الٰہی 169 - معرفت حق 170 - گھر میں خیر و برکت 171 - نیکی کا پیکر 172 - اچھی بیوی
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)