یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
وضو اور سائنس
مکمل کتاب : روحانی نماز
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=6736
سائنسی تجربات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ نباتات، جمادات، حیوانات اور انسانی زندگی ایک برقی نظام کے تحت رواں دواں ہے۔ انسانی جسم سے حاصل ہونے والی بجلی کی طاقت ایک ٹارچ یا جیبی ریڈیو چلانے کے لئے کافی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا کہ کسی درخت کے پتے پر مکھی بیٹھ کر اس کے ریشوں کو حرکت دیتی ہے تو اس پتے میں برقی رو دوڑنے لگتی ہے۔
ارسطو نے بتایا ہے کہ تار پیڈو(Torpedo) مچھلی اپنی برقی قوت سے انسان کو چونکا سکتی ہے۔ اپنی خوراک حاصل کرنے کیلئے ریت میں چھپ جاتی ہے اور جب مچھلیاں پاس آتی ہیں تو اپنے اندر کام کرنے والی برقی رو سے انہیں بیہوش کر دیتی ہے۔
۱۸۸۵ ء کا واقعہ ہے کہ ایڈبرگ میں ایک سیاہ لڑکا پایا گیا جس کے جسم پر انگلی چھو جانے سے بجلی کا کرنٹ محسوس ہوتا تھا۔ اس لڑکے کی عام نمائش ہوئی۔ ڈاکٹر جانسن نے اس کو اپنے پاس ملازم رکھ لیا اور اس پر تجربات کئے۔ انہوں نے دیکھا کہ اس لڑکے کے سر کے نزدیک خاص کر زبان چھونے سے زیادہ زور کا دھکا محسوس ہوتا ہے۔ ڈاکٹر اسٹون اور بہت سے ماہرین برق نے اسے دیکھا تو حیرت سے ان کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے۔ ڈاکٹر اے ڈبلیو ملٹن، افریقہ کے مشہور سیاح کا بیان ہے کہ انہوں نے غصہ میں ایک نیگرو کو مارنا شروع کر دیا تو دیکھا کہ جہاں جہاں کوڑا اس کے جسم پر لگا تو وہاں سے بجلی کے شرارے نکلے۔ یہ بھی ثابت ہو چکا ہے کہ انسان کے جسم میں سوئی چبھونے اور گرم و سرد پانی میں بھگونے سے ایک ہلکی برقی رو پیدا ہوتی ہے۔ معمولی آواز، روشنی، ذائقہ اور بُو کے احساسات سے بھی انسانی جسم میں برقی رو پیدا ہوتی ہے۔
قدرت کا یہ عجیب سربستہ راز ہے کہ انسان کے اندر بجلی پیدا ہوتی رہتی ہے اور پورے جسم میں سے دَور کر کے پیروں کے ذریعے ارتھ ہو جاتی ہے۔
نماز کے لئے وضو کرنا ضروری ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب کوئی بندہ وضو کی نیت کرتا ہے تو روشنیوں کا بہاؤ ایک عام ڈگر سے ہٹ کر اپنی راہ تبدیل کر لیتا ہے۔ وضو کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے اعضاء میں سے برقیے نکلتے رہتے ہیں۔ اور اس عمل سے اعضائے جسمانی کو ایک نئی طاقت اور قوت حاصل ہوتی ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:
“بے شک بندہ جب وضو کر لے اور اچھی طرح کر لے پھر نماز کے لئے کھڑا ہو جائے تو اللہ اس کی جانب توجہ فرماتا ہے ، اس سے سرگوشی فرماتا ہے اور اس کی جانب سے توجہ نہیں پھیرتا جب تک کہ وہ شخص خود اپنی توجہ پھیر لے یا دائیں بائیں توجہ کر لے۔”
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 54 تا 56
یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
روحانی نماز کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔