نگاہ مرد حق آگاہ
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12973
غزوۂ حنین کے موقع پر شیبہ بن عثمان نے ( جو اس وقت تک ایمان نہیں لائے تھے ) حضورعلیہ الصلوة والسلام کو تنہا دیکھا تو انہیں مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے اپنے والد اور چچا یاد آئے، شیبہ نے سوچا آج انتقام کا اچھا موقع ہے۔ انہوں نے دائیں طرف سے حضورعلیہ الصلوة والسلام پر حملہ کرنا چاہا تو دیکھا کہ حضورؐ کی دائیں جانب حضرت عباسؓ کھڑے ہیں۔ بائیں طرف سے حملے کا ارادہ کیا تو قریب پہنچنے پر ابوسفیانؓ بن حارث بن عبدالمطلب کو بائیں طرف دیکھا۔ وہ پیچھے ہٹ آئے اور پشت سے تلوار چلانے کا ارادہ کیا تو بھڑکتی آگ کے شعلے درمیان میں حائل ہو گئے، آنکھیں چندھیا گئیں۔ وہ ڈر گئے کہ آگ انہیں اندھا کردے گی۔ اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر الٹے پاﺅں پیچھے کی طرف بھاگے۔ حضورعلیہ الصلوة والسلام نہایت سکون اور اطمینان سے کھڑے شیبہ کی یہ تمام حرکات دیکھ رہے تھے۔ جب وہ آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر الٹے پاﺅں پیچھے کی طرف بھاگے تو حضورؐ نے انہیں بلایا۔
’’اے شیبہ! اے شیبہ! شیبہ میرے قریب آؤ۔‘‘
اور ساتھ ہی حضورؐ نے دعا کی۔
’’اے اللہ شیبہ کو شیطان سے دور فرما دے ۔‘‘
شیبہ بن عثمان نے حضورؐ کی طرف دیکھا تو ان کی دنیا بدل گئی اور انہیں اپنی جان سے زیادہ عزیز اور پیارے ہو گئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 57 تا 58
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔