نور کا دریا
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11522
یہ تصور قائم کریں کہ نور کا دریا میرے اندر جذب ہو رہا ہے۔ کچھ عرصہ مشقوں کے بعد آپ دیکھیں گے کہ آپ کو ہر چیز دریا میں ڈوبی ہوئی نظر آ رہی ہے اور آپ جب یہ مشاہدہ کر لیں کہ آپ تصوراتی طور پر دریا میں ڈوب گئے ہیں تو یہ مشق مکمل ہو جائے گی۔
اس مشق کی تکمیل کے بعد چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، کھلی، بند آنکھوں سے اور مراقبہ میں نور کی بارش اس طرح برستے دیکھیں جس طرح کہ ہم بارش کو دیکھتے اور محسوس کرتے ہیں۔ تصور یہ ہونا چاہئے کہ ہمارے اوپر نور کی بارش ہو رہی ہے۔ مشق کی کامیابی کے نتیجے میں مشق کرنے والا بندہ دیکھ لیتا ہے کہ اس کے اوپر نور کی بارش ہو رہی ہے اور جب آپ بوندوں کی لطافت محسوس کرنے لگیں اس مرحلے پر یہ مشق تکمیل کو پہنچ جائے گی۔
مشق نمبر ۳
مراقبے میں اٹھتے بیٹھتے، بند اور کھلی آنکھوں سے یہ محسوس کریں کہ میں ایک گنبد میں بند ہوں جس میں نور کی شعاعیں اور لہریں نکل رہی ہیں۔ اپنے اندر نور کی شعاعیں جذب ہونے کا تصور کریں۔ معمولی سی کوشش کے بعد یہ مشق بھی پوری ہو جائے گی۔
مشق نمبر۴
چوتھی مشق یہ ہے کہ پارہ کا ایک حوض ہے جس میں آپ ڈوبے ہوئے ہیں جب حوض آپ کے مشاہدہ میں آ جائے گا اور آپ اس کے اندر ڈوب جائیں گے تو مشق مکمل ہو جائے گی۔
مشق نمبر۵
پانچویں مشق یہ ہے کہ ان چاروں مشقوں کو ایک ساتھ دہرائیں اور کامیابی ہونے تک دہراتے رہیں۔ ان تمام مشقوں کے ساتھ ساتھ سانس کی مشق، حلقہ بینی یعنی نظر جمانے کی مشق اور مراقبہ بدستور جاری رکھنا ضروری ہے۔
اس عمل کے بعد آپ کے اندر اتنی سکت پیدا ہو جائے گی کہ آپ کسی بھی بیماری کی تصویر اپنے اندر دیکھ لیں گے۔ ارادہ کے تحت یہ حکم دیں کہ بیماری ختم ہو گئی۔ کمزوری دور ہو گئی، درد رفع ہو گیا، مریض صحت مند ہے۔ وغیرہ
نوٹ: عرض ہے کہ مشق کرنے سے پہلے کامل استاد کی رہنمائی ضروری ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 156 تا 158
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔