غور و فکر

مکمل کتاب : آگہی

مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی

مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11678

مورخہ 3مارچ 2001 ؁ء بروز ہفتہ
آدمی کی ساخت پر غور کیا جائے تو آدمی خلاء ہے۔ آدمی ایک خالی لفافہ کی طرح ہے۔ لفافے میں اسرار و رموز ہیں۔ آدمی اسرار و رموز کو اس لئے نہیں سمجھتا کہ اس نے رموز کو پڑھنا نہیں سیکھا۔ آدمی اس طرف توجہ نہیں دیتا کہ لفافہ میں کیا لکھا ہوا ہے؟
انسان اور حیوان میں کیا فرق ہے؟

کسی محبوب کا، کسی پیارے کا یا ماں باپ کا خط آئے تو آدمی کتنے ذوق اور شوق سے پڑھتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی نشانیوں پر غور نہیں کرتا۔ گائے انسان سے زیادہ طاقت ور ہے۔ گائے میں بھی عقل ہے۔ زندگی گزارنے کے تمام احساسات ہیں لیکن چونکہ اس میں تفکر نہیں ہے اس لئے وہ ایک رسی سے بندھی رہتی ہے۔ جو آدمی غور و فکر نہیں کرتا اسے آپ کیا کہیں گے؟

آدمی غلام ہے، اس لئے وہ غلامی کی رسیوں میں جکڑا ہوا ہے۔

سائنسدان اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں غور و فکر کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں دنیا میں اسے عزت و توقیر حاصل ہے۔
ہم کہتے ہیں دل خوش ہوا، دل گھبرا رہا ہے لیکن ہم یہ غور نہیں کرتے کہ اس دل کو کون چلا رہا ہے۔ آپ گاڑی یا بس میں بیٹھتے ہیں۔ کوئی پوچھے کہ گاڑی کون چلا رہا ہے، آپ فوراً بتا دیں گے کہ ڈرائیور چلا رہا ہے۔ یہ پوری کائنات کون چلا رہا ہے؟
اس کا جواب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ چلا رہے ہیں۔

میں آپ کے سامنے بیٹھا ہوں۔

میں آدمی ہوں۔ آپ سب بھی آدمی ہیں۔ میں سو جاتا ہوں۔ آپ بھی سو جاتے ہیں۔ جب میں سو جاتا ہوں تو مجھے اس بات کا علم نہیں رہتا کہ میں آدمی ہوں لیکن سونے کی حالت میں جب میں چلتا پھرتا ہوں، کھانا کھا لیتا ہوں، خوش ہوتا ہوں، خوف زدہ ہوتا ہوں۔ ہوا میں اڑتا ہوں یہ سب کرتا ہوں لیکن میں اس بات سے ناواقف ہوں کہ سونے کی حالت میں کون چل پھر رہا ہے، کون غم زدہ اور خوش ہو رہا ہے؟ اور کون راحت اور تکلیف محسوس کرتا ہے؟

سوال یہ ہے کہ سونے کی حالت میں تمام حرکات اور سکنات ہو رہی ہیں لیکن جسم حرکت نہیں کرتا سیدھی بات ہے کہ جسم کی اپنی کوئی ذاتی حرکت نہیں ہے۔ جسم کی حرکت کسی حرکت کے تابع ہے۔

اب ہم یوں کہیں گے مادی جسم خود مختار نہیں ہے۔۔۔روح کے تابع ہے، روح جب تک مادی جسم کو متحرک رکھتی ہے جسم چلتا پھرتا ہے، کھاتا پیتا ہے، سوتا جاگتا ہے اور جب روح مادی جسم سے رشتہ توڑ لیتی ہے تو جسم ریزہ ریزہ ہو کر مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو جاتا ہے۔

 

 

 

لیکچر 7

یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 247 تا 248

آگہی کے مضامین :

انتساب پیش لفظ 1 - روحانی اسکول میں تربیت 2 - با اختیار بے اختیار زندگی 3 - تین سال کا بچہ 4 - مرید کی تربیت 5 - دس سال۔۔۔؟ 6 - قادرِ مطلق اللہ تعالیٰ 7 - موت حفاظت کرتی ہے 8 - باہر نہیں ہم اندر دیکھتے ہیں 9 - اطلاع کہاں سے آتی ہے؟ 10 - نیند اور شعور 11 - قانون 12 - لازمانیت اور زمانیت 13 - مثال 14 - وقت۔۔۔؟ 15 - زمین پر پہلا انسان 16 - خالق اور مخلوق 17 - مٹی خلاء ہے۔۔۔ 18 - عورت کے دو رُخ 19 - قانون 20 - ہابیل و قابیل 21 - آگ اور قربانی 22 - آدم زاد کی پہلی موت 23 - روشنی اور جسم 24 - مشاہداتی نظر 25 - نیند اور بیداری 26 - جسمِ مثالی 27 - گیارہ ہزار صلاحیتیں 28 - خواتین اور فرشتے 29 - روح کا لباس؟ 30 - ملت حنیف 31 - بڑی بیگمؓ، چھوٹی بیگمؓ 32 - زم زم 33 - خواتین کے فرائض 34 - تیس سال پہلے 36 - کہکشانی نظام 37 - پانچ حواس 38 - قانون 39 - قدرِ مشترک 40 - قانون 41 - پچاس سال 42 - زندگی کا فلسفہ 43 - انسانی مشین 44 - راضی برضا 45 - زمانے کو بُرا نہ کہو، زمانہ اللہ تعالیٰ ہے(حدیث) 46 - مثال 47 - سائنس اور روحانیت 48 - مادی دنیا اور ماورائی دنیا 49 - چاند گاڑی 50 - تین ارب سال 51 - کائناتی نظام 52 - تخلیق کا قانون 53 - تکوین 54 - دو علوم۔۔۔ 55 - قانون 56 - ذات کا عرفان 57 - روحانی شاگرد 58 - ذات کی نفی 59 - پانچ کھرب بائیس کروڑ! 60 - زندگی کا تجزیہ 61 - عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ 62 - دین فطرت 63 - عید 64 - ملائکہ اعلان کرتے ہیں 65 - بچے اور رسول اللہﷺ 66 - افکار کی دنیا 67 - مثال 68 - تحقیق و تلاش 69 - Kirlian Photography 70 - قرآن علوم کا سرچشمہ ہے 71 - روشنی سے علاج 72 - روشنی کا عمل 73 - چھ نقطے 74 - قانون 75 - امراض کا روحانی علاج 76 - مشق کا طریقہ 77 - نور کا دریا 78 - ہر مخلوق عقل مند ہے 79 - موازنہ 80 - حضرت جبرائیل ؑ 81 - ڈائری 82 - ماں کی محبت 83 - حضرت بہاؤ الدین ذکریا ملتانیؒ 84 - اکیڈمی میں ورکشاپ 85 - زمین اور آسمان 86 - ورد اور وظائف 87 - آواز روشنی ہے 88 - مثال 89 - نگینوں سے علاج 90 - تقدیر کیا ہے؟ 91 - مثال 92 - حضرت علیؓ کا ارشاد 93 - فرشتے، جنات اور آدم ؑ 94 - انسان اور موالید ثلاثہ 95 - سلطان 96 - مثال 97 - دو رخ 98 - سیاہ نقطہ 99 - قانون 100 - کوئی معبود نہیں مگر اللہ تعالی۔۔۔ 101 - تین کمزوریاں 102 - عفو و درگذر 103 - عام معافی 104 - توازن 105 - شکر کیا ہے؟ 106 - قافلہ سالار 107 - ٹیم ورک 108 - سلسلہ عظیمیہ کے ارکان کی ذمہ داری 109 - چھوٹوں کی اصلاح 110 - ایک نصیحت 111 - صبحِ بہاراں 112 - دنیا مسافر خانہ ہے 113 - روح کیا ہے؟ 114 - سانس کی مشقیں 115 - من کی دنیا 116 - بے سکونی کیوں ہے؟ 117 - غور و فکر 118 - روحانی علوم 119 - ہمارے بچے 120 - اللہ تعالیٰ بہت بڑے ہیں 121 - اللہ ھُو 122 - اللہ تعالیٰ سے اللہ تعالیٰ کو مانگو 123 - قربت 124 - ہر مخلوق باشعور ہے 125 - کامیاب زندگی 126 - انا کی لہریں 127 - صدقۂ جاریہ 128 - ادراک یا حواس
سارے دکھاو ↓

براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔

    Your Name (required)

    Your Email (required)

    Subject (required)

    Category

    Your Message (required)