یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
صدقۂ فطر کا بیان
مکمل کتاب : روحانی نماز
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=6900
اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر رمضان کے روزے پورے ہونے کی خوشی میں شکر کے طور پر صدقہ فطر مقرر فرمایا ہے۔ صدقہ فطر ہر مسلمان صاحب نصاب پر واجب ہے۔ جو نصاب زکوٰۃ کا ہے وہی اس کا ہے۔ دونوں میں فرق یہ ہے کہ زکوٰۃ واجب ہونے کے لئے چاندی، سونا یا مال تجارت ہونا اور اس پر ایک سال گزرنا شرط ہے اور صدقہ فطر ادا کرنے کیلئے اتنا کافی ہے کہ ضروری سامان کے علاوہ کسی شخص کے پاس اتنا مال ہو جس پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے۔ مال پر سال پورا ہونا ضروری نہیں۔ مناسب یہ ہے کہ صدقۂ فطر عید کی نماز سے پہلے ادا کر دیا جائے۔ صدقہ فطر پونے دو سیر گیہوں یا اس کے مساوی کیلو گرام یا اس کی قیمت دینے سے ادا ہو جائے گا۔ گیہوں کے نرخ چونکہ کم و بیش ہوتے رہتے ہیں اس لئے صدقۂ فطر ادا کرنے سے پہلے بازار میں نرخ معلوم کر لینا چاہئے۔ صدقۂ فطر کے مستحق وہی لوگ ہیں جو زکوٰۃ کے مستحق ہوں۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 135 تا 136
یہ تحریر 简体中文 (چائینیز) میں بھی دستیاب ہے۔
روحانی نماز کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔