دو سردار
مکمل کتاب : محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم
مصنف : خواجہ شمس الدّین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=12972
حضورعلیہ الصلوة والسلام کے پاس بنو عامر کا ایک وفد مدینہ آیا۔ اس وفد میں عامر بن طفیل اور اربد بن قیس بھی تھے۔ دونوں اپنے قبیلے کے سردار تھے اور حضورؐ سے سخت عداوت رکھتے تھے۔ دونوں نے سازش کی کہ سیدنا علیہ الصلوة والسلام کو باتوں میں لگا کر وار کیا جائے۔ حضورعلیہ الصلوٰۃ والسلام سے کہا، ہم آپ سے تنہائی میں بات کرنا چاہتے ہیں۔ حضورؐ نے تنہائی میں ملنے سے انکار کردیا۔ وہ دونوں تناہئی میں بات کرنے پر اصرار کرتے رہے۔ جب بار بار کی تکرار کے باوجود حضورؐ نے عامر بن طفیل کی بات نہیں مانی تو اس نے کبرو نخوت کے ساتھ کہا:
’’اللہ کی قسم! میں اس علاقے کو سواروں اور پیادہ فوج سے بھردوں گا کہ تمہیں ختم کر ڈالیں۔‘‘
یہ دھمکی دے کر وہ غصے سے پیر پٹختا ہوا چلا گیا۔ اس کے جانے کے بعد حضورعلیہ الصلوة والسلام نے دعا مانگی۔
’’اے اللہ! عامر بن طفیل کے مقابلے میں میرے لئے تو کافی ہوجا۔‘‘
عامر بن طفیل راستہ میں طاعون کی بیماری میں مبتلا ہو کر مرگیا اور اربد بن قیس اونٹ پر سوار ہو کر اسے فروخت کرنے کے لئے نکلا تو آسمان سے بجلی گری جس سے اونٹ اور اربد دونوں ہلاک ہوگئے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 56 تا 56
محمد الرّسول اللہ(صلی اللہ علیہ وسلم) جلد دوئم کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔