دس سال۔۔۔؟
مکمل کتاب : آگہی
مصنف : خواجہ شمس الدین عظیمی
مختصر لنک : https://iseek.online/?p=11184
دس سال شعور و لاشعور کی محاذ آرائی جاری رہی اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حضور قلندر بابا اولیاءؒ کی قربت سے سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کی خصوصی توجہ اور نسبت سے شعور نے مزاحمت ختم کر دی۔
دس سال بعد صورتحال یہ ہوئی:
مرشد کریم جو کچھ فرماتے تھے مِن و عِن اس پر عمل ہوتا تھا۔ ذہن میں کوئی خیال نہیں آتا تھا۔ ایسا لگتا تھا کہ ذہن ٹھہرے ہوئے سمندر کی طرح ہے۔ جو بات جتنی فرما دی اتنی سمجھ میں آ جاتی تھی۔ لفظوں کا کوئی مفہوم ذہن میں آتا نہ کوئی معانی سمجھ میں آتے تھے۔ نہ حکمت سمجھ میں آتی تھی۔ مرشد نے فرما دیا درخت۔ بس درخت۔ کونسا درخت ہے اس کے بارے میں کچھ معلوم نہیں۔
تربیت کا یہ سلسلہ دس سال سے تجاوز کر کے ۱۶ سال تک قائم رہا۔ ۱۰ سال اذیت میں گزر گئے اور ۶ سال اس اذیت کو بھولنے میں صرف ہوئے۔ ۱۶ سال کے عرصے میں یہ بات سمجھ میں آئی کہ عالمین میں جہاں بھی جو بھی ہے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے۔
یہ مضمون چھپی ہوئی کتاب میں ان صفحات (یا صفحہ) پر ملاحظہ فرمائیں: 21 تا 22
آگہی کے مضامین :
براہِ مہربانی اپنی رائے سے مطلع کریں۔